۲۔ ہرحال میں ذکرِ خدا

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونه جلد 27
کیا تجھے معلوم نہیں کہ خدا تیرے تمام اعمال کو دیکھتا ہے ؟۱۔ وحی کا آغاز ایک حرکت علمی کے آغاز کے ساتھ ہوا ۔

پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ کی دعوت کا آغازخدا کے نام کے ذکر سے شروع ہوا ہے ” اقراٴ باسم ربک“ اور قابلِ غور بات یہ ہے کہ آپ کی بھر پور زندگی ذکر خدا اوریادِ خدا سے ملی ہوئی تھی۔
 آپٴ کا ہر سانس ذکر خداکے ساتھ وابستہ تھا ۔ کھڑے ہوتے، بیٹھتے، سوتے ، چلتے، اور سوار ہوتے،پیادہ چلتے یا توقف کرتے سب یادِ خدا کے ساتھاور ” اللہ کے نام کے ساتھ تھا۔
 جب نیند سے بیدار ہوتے تھے تو فرماتے تھے: ” الحمد للہ الذی احیانا بعد مااماتنا و الیہ النشور
 ” حمد کے لائق وہی ہے جس نے ہمیں موت کے بعد زندگی بخشی اور اسی کی جانب ہم سب نے لوٹ کرجانا ہے “۔
 ” ابن عباسۻ“ کہتے ہیں کہ ایک رات میں آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے یہاں سویا ہواتھا۔ جب آپ بیدار ہوئے تو آپ نے آسمان کی طرف سر کوبلند کیااور سورہٴ آلِ عمران کی آخری دس آیات کی تلاوت فرمائی۔
 ان فی خلق السماوات و الارض و اختلاف اللیل و النھار
 پھر عرض کیا: اللھم لک الحمد انت نور السماوات و الارض و من فیھناللھم لک اسلمت و بک اٰمنت و علیک توکلت و الیک انبت
 ” خدایا سب تعریفیں تیرے ہی لیے ہیں ، تو ہی آسمانوں اور زمین اور جو کچھ ان میں ہے سب کا نور ہے  خدا یا میں تیرے سامنے سر تسلیم خم کرچکا ہوں، تجھ پر ایمان لا چکا ہوں ، تجھ پر توکل کر چکاہوں ، اور تیری طرف لوٹ چکاہوں “۔
 جس وقت آپ گھر سے نکلتے تو فرماتے:
 ” بسم اللہ ، توکلت علی اللہ ، اللھم انی اعوذبک ان اضل ، او اضل، اوازل، او ظلم، او اظلم، او جھل، اویجھل علیّ“۔
 ” اللہ کے نام سے ، میں اللہ پر توکل کرتا ہوں، خدا یا میں تجھ سے پناہ مانگتا ہوں کہ میں گمراہ ہوجاوٴں، یا کسی کی گمراہی کا سبب بنوں ، یا میں پھسل جاوٴں یا کسی پرظلم کروں یا ظلم کیا جاوٴ، یاجہالت سے کام لوں ، یا مجھ سے جہالت کا بر تاوٴ کیاجائے “۔
 جب آپ مسجد میں داخل ہوتے تو فرماتے:
 ” اعوذ باللہ العظیم، وبوجھہ الکریم و سلطانہ القدیم من الشیطان الرجیم“۔
 میں عظیم خدا سے اور اس کی کریم ذات سے اور اس کی قدیم سلطنت کے ذریعہ راندہٴ در گاہ شیطان سے پناہ مانگتا ہوں“۔
 اور جس وقت آپ نیا لباس زیبِ تن کرتے تو فرماتے:
 ”اللھم لک الحمد انت کسوتنیہ اسئلک خیرہ وخیر ماصنع لہ و اعوذبک من شرہ و شرما صنع لہ“۔
 ” خد ایا سب تعریفیں تیرے ہی لیے ہیں ۔ تونے ہی یہ لباس مجھے پہنایا ہے۔ میں تجھ سے اس کی خیر چاہتا ہوں اور جس خیر کے لیے یہ بنا ہے اور تجھ سے اس کے شر سے پناہ مانگتا ہوں اور جس شرکے لیے یہ بنا ہے “۔
 اور جب گھر کی طر ف لوٹتے تو فرماتے:
 ”الحمد الذی کفانی و اٰوانی و الحمد للہ الذی اطعمنی و اسقانی“۔
 ” حمد ہے اس اللہ کی جس نے میری کفالت کی اور مجھے پناہ دی، اور حمد ہے اس للہ کی جس نے مجھے کھلایا اور پلایا۔
 اور اسی طرح آپ کی تمام زندگی یادخدا، نام خدا اور الطافِ خدا کے تقاضوں سے گوندھی ہوئی اور ملی ہوئی تھی۔ ۱
 ۱۔ ” فی ظلال القراٰن جلد ۸ ص ۶۱۹ سے آگے( بہت زیادہ تلخیص کے ساتھ)۔
 ۶۔ کلّآ اِنّ الانسان لیطغیٰٓ ۷۔ اٴنْ رَّاہُ اسْتَغنیٰ۔ ۸۔ اِنّ اِلیٰ ربِّک الرجعیٰ ۹۔ ارء یتَ الذی ینھیٰ
 ۱۰۔ عَبْداً اذا صلّٰی۔ ۱۱۔ اٴر ء یتَ اِن ْ کانَ علی الھُدٰٓی ۱۲۔ اٴوْ اَمَرَ بالتّقوٰی
 ۱۳۔ اٴرء یتَ اِنْ کذَّبَ و تولیّٰ۔ ۱۴۔ اٴَلم یعلم بِاٴنَّ اللہ یرٰی۔
 ترجمہ
 ۶۔ ایسانہیں کہ انسان حق شناس ہو، یقیناوہ سر کشی کرتا ہے ۔ ۷۔ اس وجہ سے کہ وہ خود کو بے نیاز سمجھتا ہے ۔
 ۸۔ یقینی طور پر سب کی باز گشت تیرے پروردگار کی طرف ہے ۔ ۹۔ مجھے بتا کیا وہ شخص جو نہی کرتا ہے ۔
 ۱۰۔ بندہ کو جب وہ نماز پڑھتا ہے ( کیا وہ مستحق عذابِ الہٰی نہیں ؟ ) ۱۱۔ مجھے بتا اگر یہ بندہ طریقِ ہدایت پرہو ۔
 ۱۲۔ یالوگوں کو تقویٰ کا حکم دے( کیا اسے نہیں کرنا مناسب ہے ؟ )
 ۱۳۔ مجھے بتا اگر( یہ سر کش) حق کی تکذیب کرے اور اس کی طرف سے پشت پھیرلے( تو اس کی کیسی دردناک سر نوشت ہو گی؟)
 ۱۴۔ کیا وہ نہیں جانتا کہ خدا اس کے تمام اعمال کو دیکھتا ہے؟

کیا تجھے معلوم نہیں کہ خدا تیرے تمام اعمال کو دیکھتا ہے ؟۱۔ وحی کا آغاز ایک حرکت علمی کے آغاز کے ساتھ ہوا ۔
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma