۳۔ پیغمبر اکرم(ص) کے لئے اعزاز : یہ بات قابل غور ہے کہ قرآنی آیات میں سورہ حمد کا تعارف آنحضرت(ص) کے لئے ایک عظیم انعام کے طور پر کرایا گیا ہے اور اسے پورے قرآن کے مقابلے میں پیش فرمایا گیا ہے جیسےکہ ارشاد الہی ہے :
ولقد اتیناک سبعا من المثانی والقرآن العظیم 1
ہم نے آپ کو سات ایتوں پر مشتمل سورہ حمد عطا کیا جودو مرتبہ نازل کیا گیا اور قرآن عظیم بھی عنایت فرمایا گیا
قرآن مجید اپنی تمام تر عظمت کے باوجود یہاں سورہ حمد کے برابر قرار پایا۔ اس سورہ کا دو مرتبہ نزول بھی اس کی بہت زیادہ اہمیت کی بناء پر ہے(۲)۔
اسی مضمون کی ایک روایت رسول اللہ سے حضرت امیرالمومنین(ع) نے بیان فرمائی ہے:
ان اللہ تعالی افرد الامتنان علی بفاتحة الکتاب و جعلھا بازاء القرآن العظیم و ان فاتحة الکتاب اشرف ما فی کنوز العرش۔
خدا وند عالم نے مجھے سورہ حمد دے کر خصوصی احسان جتایا ہے اور اسے قرآن کے مقابل قرار دیا ہے عرض کے خزانوں میں سے اشرف ترین سورہ حمد ہے۔