۳۸۔ پیغمبر اکرم (ص) کی متعدد بیویوں کا فلسفہ کیا ہے؟

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
110 سوال اور جواب
۳۹۔ کیا قرآن مجید میں تحریف ہوئی ہے؟ ۳۷۔کیا انبیاء میں بھول چوک کا امکان ان کی عصمت سے ہم آہنگ ہے؟

پیغمبر اکرم (ص) کا مختلف اور متعدد بیویوں سے عقد کرنا بہت سی اجتماعی اور سیاسی مشکلات کا حل تھا۔
کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ جس وقت پیغمبر اکرم (ص) نے اعلان رسالت کیا اور خدا کی وحدانیت کی طرف دعوت دی تو اس وقت آپ تن تنہا تھے، اور ایک طولانی مدت تک چند لوگوں کے علاوہ کوئی ایمان نہیں لایا تھا، آنحضرت (ص) نے اپنے زمانہ کے تمام خرافاتی عقائد کے خلاف قیام کیا تھا، اور سبھی کے لئے اعلان جنگ کررکھا تھا، جس کی وجہ سے تمام اقوام اور قبائل آپ سے مقابلہ کے لئے تیارتھے۔
لہٰذا آنحضرت نے ان کے ناپاک اتحاد کو ختم کرنے کے لئے ہر ممکن راستہ اختیار کیامختلف قبائل میں شادی کے ذریعہ رشتہ داری قائم کرنا ان میں سے ایک راستہ تھا، کیونکہ اس وقت کے جاہل عرب کے نزدیک سب سے مستحکم رابطہ یہی رشتہ داری تھی، اور قبیلہ کے داماد کو اپنا مانتے تھے، اس کا دفاع کرتے تھے، نیز اس کو تنہا چھوڑ دینا گناہ سمجھتے تھے۔
بہت سے قرائن اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ پیغمبر اکرم (ص) کی شادیاں بہت سے موارد میں سیاسی پہلو رکھتی تھیں۔
ان میں سے بعض شادی( جیسے زینب سے شادی ) زمانہ جاہلیت کی غلط رسم و رواج کو ختم کرنے کے لئے تھی، جس کی تفصیل سورہ احزاب آیت نمبر ۳۷ میں بیان ہوئی ہے۔
ان میں سے بعض شادی کی وجہ یہ تھی کہ کچھ لوگوں یا چند متعصب اور ہٹ دھرم قبیلوں کے دلوں سے دشمنی اور عداوت کو دور کرکے ان کے دلوں میں محبت کا جام بھردیں۔
کیونکہ یہ بات واضح ہے کہ جس نے اپنی جوانی اور پورے شباب (۲۵ سال کی عمر،) میں ایک بیوہ سے شادی کی ہو اور ۵۳ سال کی عمر تک اسی ایک بیوہ عورت کے ساتھ زندگی گزار ی ہو، اور اس طرح اس نے اپنی زندگی کے دن گزار دئے ہوں اور پیری کا عالم آگیا ہو، تو اگر اس موقع پر مختلف قبائل کی عورتوں سے عقد کریں تو پھر اس کا کوئی نہ کوئی فلسفہ ضرور ہے، اور جنسی رجحان سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے، کیونکہ اس جاہلیت کے زمانہ میں چند شادیاں کرلینا ایک عام بات تھی یہاں تک کبھی کبھی پہلی بیوی اپنے شوہر کے لئے دوسری بیوی کا رشتہ لے کر جایا کرتی تھی اور شادیوں کی تعداد میں کسی طرح کی کوئی حد معین نہیں تھی، پیغمبر اکرم (ص) کے لئے جوانی کے عالم میں متعدد شادیاں کرنے میں نہ تو معاشرہ کے لحاظ سے کوئی ممانعت تھی اور نہ مالی اعتبار سے کوئی مشکل تھی، اور نہ ہی اس کو کسی طرح کا کوئی عیب سمجھا جاتا ۔
تعجب کی بات تو یہ ہے کہ تاریخ نے بیان کیا ہے کہ پیغمبر اکرم (ص) نے صرف ایک ”باکرہ“ عورت سے نکاح کیا ہے اور وہ عائشہ تھی، اس کے علاوہ آپ کی تمام بیویاں بیوہ تھیں جو فطری طور پر جنسی تحریک کے لئے کوئی خاص رغبت نہیں رکھتیں۔(1)
یہاں تک کہ بعض تواریخ میں بیان ہوا ہے کہ پیغمبر اکرم (ص) نے متعدد عقد کئے ، اور صرف عقد خوانی کی رسم ادا کی ، اور ان کے ساتھ ہمبسترتک نہ ہوئے ، بلکہ بعض قبائل کی عورتوں سے صرف رشتہ کی حد تک قناعت کی۔(2)
اور وہ لوگ اسی پر فخر و مباہات کیا کرتے تھے کہ ان کے قبیلہ کی عورت پیغمبر اکرم (ص) سے منسوب ہوگئی ہے، اور یہ افتخاران کو مل گیاہے، جس کی بنا پر اجتماعی طور پرپیغمبر اکرم (ص) سے رابطہ مستحکم تر ہوجاتا تھا اور آنحضرت (ص) کے دفاع کے لئے مصمم ہوجایا کرتے تھے۔
اس کے علاوہ یہ بات بھی مسلم ہے کہ پیغمبر اکرم (ص) (خدانخواستہ) عقیم نہیں تھے لیکن تاریخ نے بہت ہی کم آپ کی اولادبتا ئی ہے، جبکہ اگر یہ تمام شادیاں اور عقد ،جنسی شہوت کے لئے ہوتیں تو لامحالہ آپ کی اولاد کی تعداد بھی زیادہ ہوتی۔
یہ بات بھی قابل توجہ ہے کہ آنحضرت (ص) کی بعض بیویاں جیسے عائشہ کم سنی کے عالم میں آپ کی زوجیت میں آئی ہیں اور چند سال کے بعد واقعی طور پر ایک زوجہ قرار پائی ہیں، جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ پیغمبر اکرم (ص) کا اس طرح کی لڑکی سے عقد کرنے کا مقصد جنسی شہوت نہیں تھا بلکہ ہدف اوراس سے وہی مقصد تھا جو اوپر بیان کیا گیا ہے۔
اگرچہ اسلام کے دشمنوں نے پیغمبر اکرم (ص) کی متعدد بیو یوں کو بہانہ بنا کر آپ کی شخصیت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور نہ جا نے کیسے کیسے جھوٹے افسانے گڑھ ڈالے ہیں، لیکن ان شادیوں کے وقت آنحضرت (ص) کی عمر کا زیادہ ہونا اور مختلف قبائل کی عورتوں کا بیوہ یا ضعیف العمر ہونا ایک طرف اور ان بیویوں کے قبائلی شرائط دوسری طرف، نیز مذکورہ قرائن کے پیش نظر حقیقت بالکل واضح ہوجاتی ہے ، اور دشمنوں کا راز فاش ہوجاتا ہے۔(3)


(1) (2) بحار الانوار ، جلد ۲۲، صفحہ ۱۹۱و۱۹۲ (برّے صغیر کے علماء اس سے متفق نہیں ہیں، ان کی تحقیق یہ ہے کہ جناب خدیجہ باکرہ تھیں، اور آپ سے پہلے انھوں نے کسی دوسرے شخص سے شادی نہیں کی تھیمترجم)
(3) تفسیر نمونہ ، جلد ۱۷، صفحہ ۳۸۱
۳۹۔ کیا قرآن مجید میں تحریف ہوئی ہے؟ ۳۷۔کیا انبیاء میں بھول چوک کا امکان ان کی عصمت سے ہم آہنگ ہے؟
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma