قرآن کاحد سے زیادہ نفوذ

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 23
افکار اوردلوں میں قرآن کی تاثیر ، ایک ناقابل ِ انکار حقیقت ہے اوراسلام کی طویل تاریخ میں اس حقیقت کے بہت سے شواہد آتے ہیں اور یہ علمی طورپر ثابت ہوچکاہے کہ سخت ترین دل چند آیات ِ قرآنی سُننے کے بعد اس طرح نرم ہوجاتے تھے کہ فوراً اپنے آپ کوسپرد کردیتے ، سرف ہٹ دھرم اورکج فہم افراد اس اثر سے مستثنٰے تھے ۔وہ ایسے افراد تھے جن کے وجود میں حصول ِ ہدایت کی کوئی کمی ہی نہیں تھی ۔ اسی لیے ہم نے اُوپر نازل ہوتاتووہ خاضع ہوتے اور پَھٹ جاتے ۔ یہ سب اس خدائی کلام کی قوّتِ جاذبہ کی نشانی ہے جسے ہم بھی تلاوت کے موقع پر محسوس کرتے ہیں ۔
سُورئہ حشرکی آخری آیات کی عظمت
اس سُورہ کی کی آخری آیات ، جواسماء وصفات ِالہٰی کے اہم حصّہ پرمشتمل ہیں، حد سے زیادہ الہام بخش اورباعظمت آیات ہیں اورانسانوںسے ایک بہت بڑا درسِ عبرت ہیں کیونکہ خداخداکہتاہے :
اگرقربِ خُداطلب کرتے ہو اور عظمت ِ کمال کے خواہاں ہوتوان صفاتِ کاایک شعلہ اپنے وجود میں زندہ کرو ۔بعض روایات میں کہ خدا کااسمِاعظم سُورہ حشر کی آخری آیات میں ہے (١) ۔
ہمیں رسول ِ خداصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ایک حدیث میں ملتاہے ۔
(من قرأ اٰخرالحشر غفرلہ ماتقدم من ذنبہ وماتأخر )
جوشخص سُورہ حشر کے آخر کوپڑھے تواس کے گزشتہ اورآئندہ گناہ بخش دیے جائیں گے (٢) ۔
(من قرأ لوانزلنا ھٰذاالقراٰن الیٰ اٰخرھا فمات من لیلتہ مات شھیداً) ۔
جوشخص لوانزلنا ھٰذا القراٰن کی آتیوں کوآخرتک پڑھے اوراسی رات مراجائے تووہ شہید مرتاہے (٣) ۔
ایک صحابی کہتا ہے : میں نے رسول ِ خدا (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)سے خدا کے اسم ِ اعظم کے بارے میں سوال کیا توآپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)فرمایا:(علیک بأخرالحشروا کثرقرائتھا)
تو سُورئہ حشر کے آخری حصّہ کوپڑھ اورزیادہ سے زیادہ پڑھ ۔میں نے دوبارہ یہی سوال کیا توآپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دوبارہ یہی جواب دیا(٤) ۔
یہاں تک کہ ایک حدیث میں آ یاہے :
(ایھاشفاء من کل داء الّا السام والسام الموت )
خلاصہ یہ کہ اس سلسلہ میں شیعہ اور ہل سُنّت کی کُتب میںبہت زیادہ روایات ہیں جوسب ان آیات کی عظمت اوان کے نفسِ مضمون میں غور وفکر اور تد بّر وتفّکر پرزوردیتی ہیں ۔قابل توجہ یہ کہ یہ سُورہ جس طرح خداکی تسبیح اورعزیز وحکیم کے نام سے شروع ہوتاہے اسی طرح عزیز وحکیم کے نام پر ختم بھی ہوتا ہے ۔ اس لیے کہ اس سورہ کامقصد خدا کی حقیقی معرفت ، اس کی تسبیح اوراس کے مقدّس اسماء وصفات سے آگاہی ہے ۔ اسمائے حسنیٰ کے بارے میں جن کی طرف مذکورہ بالاآ یات میں اشارہ ہواہے ایک تفصیلی بحث سورہ اعراف کی آ یت ١٨ میں گزرچکی ہے (٦) ۔
خدا وندا! تجھے اپنے اسمائے حسنٰی اوصفات ِ مقدسہ کی عظمت کی قسم ، ہمارے دلوں کوقرآن مجید کے سامنے خاضع وخاشع قرار دے ۔
پروردگارا!شیطان کادامِ فریب سخت ہے ۔ اگرتیرالُطف وکرم مددگارنہ ہوتو ہمارااس سے بچنامشکل ہے ہمیں اپنے لُطف وکرم کی پناہ میں شیاطین کے سوسوں سے محفوظ رکھ ۔
بارالہٰا!ایثار وتقویٰ کی رُوح ، ہرقسم کے بُخل ،کینہ اورحسد سے دُور رکھ کر، ہمیں عطافرما اورہم کوخود پسندی وخُودخواہی سے محفوظ رکھ ۔
آمین یاربّ العالمین
سورہ حشر کااختتام
 ١۔ مجمع البیان ،جلد ٩،صفحہ ٢٦٧۔
 ٢۔ تفسیرنورالثقلین ،جلد ٥ ،صفحہ ٢٩٣۔
 ٣۔ تفسیرنورالثقلین ،جلد ٥ ،صفحہ ٢٩٣۔
 ٤۔۔ تفسیرنورالثقلین ،جلد ٥ ،صفحہ ٢٩٣۔
 ٥۔ تفسیر درالمنثور ،جلد ٦ ،صفحہ ٢٠١۔
 ٦۔ تفسیرنمونہ جلد ٤ ،صفحہ ٣٤٤سے آگے ۔
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma