٤۔ مدّت حکم اورمقدارِ صدقہ

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 23
مندرجہ بالا حکم یعنی رسول خدا(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)سے نجویٰ کرنے سے پہلے صدقہ کا وجوب کتنی مدّت پرحاوی ہوکر منسُوخ ہوا،اس سلسلہ میں مختلف قول نقل ہوئے ہیں ۔بعض اس کوصرف ایک گھنٹے اوربعض ایک رات تک محدُود سمجھتے ہیں اوربعض اس مدّت کو دس روزپرمبنی قرار دیتے ہیں ۔صحیح تیسراقول ہی ہے کیونکہ ایک گھنٹہ یاایک رات اس قسم کے امتحانی حکم کے لیے ہرگز کافی نہیں ہے ،اس لیے کہ وہ عُذر پیش کرسکتے تھے کہ اس مختصر سی مدّت میں نجویٰ کے لیے کوئی سبب پیش نہیں آ یالیکن دس دن کی مدّت حقائق کوواضح کرسکتی ہے اوراس حکم سے تخلف کرنے والوں کے لیے ملامت وسرزنش کے اسباب فراہم کرسکتی ہے ۔جہاں تک صدقہ کی مقدار کاتعلق ہے توآ یت میں اس کومعیّن نہیںکیاگیااور اسلامی روایات کے مطالعہ سے بھی کوئی مقدار دستیاب ہوتی ، حضرت علی کرم اللہ وجہ کے عمل سے معلوم ہوتاہے کہ اس اقدام کے لیے ایک درہم بھی کفایت کرتاتھا۔
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma