شانِ نزول

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 23

پہلی زیربحث آ یت کے متعلق کئی شان ِ نزول بیان ہوئی ہیں ۔منجملہ ان سب کے ایک یہ ہے کہ آ یت مذکورہ ہجرت کے ایک سال بعد منافقین کے بارے میں نازل ہوئی ہے ،اس بناپر کہ ایک دن انہوں نے حضرت سلیمان فارسی سے پوچھا جوکچھ تو رات میں ہے ہم سے اس کی بات کرو کیونکہ تورات میں تعجب خیزمسائل ہیں اس طرح وُہ چاہتے تھے کہ قرآن کونظر انداز کردیں ۔ اس بناپر سُورہ یوسف کی ابتدائی آیتیں نازل ہوئیں توسلمان نے ان سے کہا کہ یہ قرآن احسن القصص ہے اور بہترین واقعات بیان کرتاہے اورتمہارے لیے دوسروں کی بہ نسبت زیادہ سُودمند ہے ۔اُنہوں نے ایک مدّت تک اپنے سوال کونہ دُہرا یا پھروہ مسلمان کے پاس آئے اوراپنی خواہش کی تکرار کی تواس وقت یہ آ یت نازل ہوئی (اللَّہُ نَزَّلَ أَحْسَنَ الْحَدیثِ کِتاباً مُتَشابِہاً مَثانِیَ تَقْشَعِرُّ مِنْہُ جُلُودُ الَّذینَ یَخْشَوْنَ رَبَّہُمْ...) خدانے بہترین گفتگو کونازل کیاہے ۔ایسی کتاب جس کی آ یات (لُطف وزیبائی اور معانی کے لحاظ سے ) ایک دوسرے کے مانند ہیں۔اس کی آیات مکرر ہیں ۔(لیکن یہ تکرار شوق انگیز ہے) ۔اِن آیتوں کے سُننے سے وُہ لوگ جوخداسے ڈ رتے ہیںلرزة براندام ہوجاتے ہیں ...(زمر ۔٢٣) ۔
پھر انہوں نے ایک مُدّت تک اپنے سوال کونہ دُہرا یاپھرتیسری مرتبہ سلمان کے پاس آئے اوراپناسوال دہرا یاتو اس وقت زیرِ بحث آ یت نازل ہوئی (اوران کامواخذہ کیاکہ کیا اس بات کاموقع نہیں آ یا کہ تم خداسے ڈرو اوران باتوں سے دستبردار ہوجاؤ ) ۔
ایک اورشان ِنزول اس طرح ہے کہ پیغمبر(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)کے اصحاب مکّہ میں خشک سالی اورسختی میں زندگی بسرکر رہے تھے ۔پھر جس وقت انہوں نے ہجرت کی اوران کونعمتوں کی فراوانی حاصل ہوئی توان کی کیفیّت بدل گئی اورایک جماعت کے دلوں میں سختی آگئی حالانکہ امکان میں بات کا زیادہ تھاکہ ، قرآن ہمراہ ہونے کی وجہ سے ، ان کے ایمان ،خلوص اوریقین میں اضافہ ہو) تویہ والی آ یت نازل ہوئی اوراس نے ان کوتنبیہ کی (١) ۔
اس آ یت کے سلسلہ میں کچھ اور شان ِنزول بھی نظر آتی ہیں لیکن چونکہ وہ آ یت کومکّی بتاتی ہیں لہٰذا قابلِ اعتبار نہیں ہیں کیونکہ مشہور یہ ہے کہ یہ ساری سورت مدینہ میں نازل ہوئی ہے ۔
١۔ "" مجمع البیان "" جلد ٩صفحہ ٢٣٧۔تفسیر درالمنثور میں بھی کئی شان ِ نزول بیان ہوئی ہیں جومذکورہ دوسری شانِ نزول کے مطابق رکھتی ہیں ۔درمنثور جلد ٦،صفحہ ١٧٥،بیضاوی نے بھی اپنی تفسیر انوار لتنزیل میں یہ شان ِ نزول نقل کی ہے ۔
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma