دنیا پرستوں کاسرمایہ

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 22

قابلِ توجہ بات یہ ہے کہ اوپر والی آ یات میں، دنیا پرستوں کے لیے علم وآگاہی کاقائل ہونے کے باوجود ، انہیں گمراہ شمار کرتاہے ،یہ اس بات کی دلیل ہے کہ قرآن کی نگاہ میں وہ علوم جن کاآخری اوراصلی مقصد صرف مادیات کاحصول ہو اوراس کے سوا کوئی اور بلند ترمقصد نہ ہو ،وہ علم نہیں ہے ،بلکہ وہ ضلالت ومگراہی ہے ،اوراتفاق کی بات یہ ہے کہ وہ تمام بدبختیاں جوموجودہ دنیامیں پائی جاتی ہیں،تمام جنگیں ،خونریزیاں،ظلم وستم ،تجاوزات ،فسادات اور آلودگیاں، انہیں ضلالت آفرین علوم سے پیدا ہوتی ہیں، ان کے علم کی انتہاوہی حیات دنیاہے ،اوران کی نگاہ کاافق کی حیوانی احتیاجات وضروریات سے آگے نہیں جاتا ۔
ہاں!جب تک علم بلند مقاصد کے لیے آلہ نہ بنے جہالت ہے ،اور جب تک وہ نورایمان کے لیے ایک سرچشمہ اوراس کی راہ کاایک ذ ریعہ نہ ہو، وہ ضلالت وگمراہی ہے ۔
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma