پہلے کہتاہے : یہ رب العالمین کی طرف سے نازل کیاگیاہے ۔
اس کے بعد کہتاہے : یہ متقین کے لیے یادآوری اور تذکرّ ہے ۔
پھر کہتاہے : کافر وں کے لیے حسرت و ندامت کاباعث ہے ۔
اور آخر ی مرحلہ میںمزید کہتاہے : یہ حق الیقین ہے ۔
ان میں سے پہلی صفت تمام لوگوں کے لیے ہے ۔
دوسری صفت پر ہیزگاروں کے لیے ہے۔
تیسری صفت کفّار کے ساتھ مربُوط ہے ۔
اور چوتھی صفت خاصانِ خدا اور مُقرّبین سے مربُوط ہے ۔
خدا وندا!توخود جانتاہے کہ کوئی چیز سرمایہ ٔ یقین سے برتر نہیں ہے .ہمیں ایساایمان
اوریقین مرحمت فر ماجو حق الیقین کامصداق ہو ۔
پر وردگار ا!قیامت کادن یوم الحسرت ہے ،ہمیں کم از کم ان لوگوںمیں سے قرار دے کہ
جنہیں طاعتوں کی کمی پرحسرت ہو ، نہ کہ کثرتِ گناہ اورترک ِ طاعت پر حسرت و ندامت
ہو ۔
بارِ الہٰا !ہمارا نامۂ اعمال ہمارے دائیں ہاتھ میں دینا اورہمیں اپنی جنت ِ عالیہ
اورعیشہ ٔ راضیہ (پسندیدہ زندگی )میں داخل فر مانا ) ۔
آ مین یاربّ العالمین
سورہ حاقہ کااختتام
تفسیر نمونہ جلد ٢٤ کااختتام