کیانظر بد کی کوئی حقیقت ہے ؟

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 24
بہت سے لوگوں کاعقیدہ ہے کہ بعض آنکھوں میں ایک خاص قسم کااثر ہوتاہے .جب وہ کسی چیز کی طرف توجّہ کی نگاہ سے دیکھتے ہیں توممکن ہے کہ اُسے نابود کردیں یا درہم و برہم کردیں اوراگر کوئی انسان ہے ،تواسے بیمار یادیوانہ کر دیں ۔
یہ مسئلہ عقلی لحاظ سے کوئی امر محال نہیں ہے ، کیونکہ موجودہ زمانہ کے بہُت سے ماہرین کا نظر یہ ہے کہ بعض آنکھوں میں ایک خاص قسم کی مقناطیسی قوّت چھپی ہُوئی ہوتی ہے جوبہت سارے کام کرتی ہے .یہاں تک کہ مشق کے ذ ریعے کی پر ورش ہوسکتی ہے .آنکھوں کی اسی مقنا طیسی قوت کے ذ ریعہ دوسرے آ دمی پر مقناطیسی نیند طاری کی جاتی ہے ۔
جِس دنیامیں لیز رشعاعیں جوغیر مرئی ہیں ،ایساکام کرسکتی ہیں جوکسِی انتہائی خطرناک اور تباہ کُن ہتھیار سے بھی نہیں ہوسکتا، توبعض آنکھوںمیںایسی قوّت کے وجود کو تسلیم کرلینا جومخصوص لہروں کے ذ ریعے طرف مقابل میں اثر انداز ہوسکے ،کوئی عجیب چیزنہیں ہوگی ۔
بہت سے لوگ نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے خود اپنی آنکھوں سے ایسے افراد دیکھے ہیں جو آنکھ کی اس مرمُوز توانائی کے حامل تھے ،اور انہوں نے کچھ لوگوں ، جانورو ں یاپھر دوسری چیزوں کواپنی آنکھوں کی اس خفیہ طاقت سے بیکاردیاتھا ۔
لہٰذا نہ صرف یہ کہ ان امور کے انکار پر اصرار نہیں کرناچاہیے بلکہ ان ے وجُود کے امکان کو عقل اور علم کے لحاظ سے قبول کرلینا چاہیے ۔
اِسلامی روایات میں بھی ایسی بہت سی مختلف تعبیر یں نظر آ تی ہیں جواس امر کی اجمالاً تائید کرتی ہیں ۔
ایک حدیث میں آ یاہے کہ اسما بنت عمیس نے پیغمبر (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)کی خدمت میں عرض کیا: بعض اوقات جعفر کے بیٹوں کونظر لگ جاتی ہے ،کیامیں ان کے لیے رقیہ لے لوں ( رقیہ سے مراد وہ لکھی ہُوئی دُعائیں ہیں ،جنہیں کچھ لوگ بُر ی نظر سے بچنے کے لیے اپنے پاس رکھتے ہیں اوراسے تعویز بھی کہتے ہیں )۔
پیغمبراکرم (صلی اللہ علیہ وآ لہ وسلم )نے فرمایا:
نعم ، فلو کان شی ء یسبق القدر السبقة العین ۔
ہاں ! کوئی حرج نہیں ہے ،اگرکوئی چیز قضاء و قدرپر سبقت لے سکتی ہے تووہ نظر بدکا لگنا ہے ( ١)۔
٢۔ایک اور حدیث میں آ یاہے کہ امیر المومنین علیہ السلام نے فرمایا:
پیغمبر(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)نے امام حسن علیہ السلام اور امام حسین علیہ السلام کے لیے ایک تعویذ بنایا اور آپ نے یہ دعا پڑھی :
اعیذ کما بکلمات التامة واسماء اللہ الحسنٰی کلھاعامة ،من شرا لسامة والھامة ومن شرکل عین لامة ،ومن شر حاسد اذا حسد ۔
میں تمہیں تمام کلمات اور خدا کے اسمائے حُسنٰی کے ، موت موذی جانوروں کے شراورہر بُری آنکھ اورحسدکرنے والے کے شر سے جبکہ وہ حسد کرے . سپرد کرتاہوں ۔
اس کے بعد پیغمبر(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)نے ہماری طرف دیکھا اور فرمایا :حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اسمٰعیل و اسحٰق علیہماالسلام کے لیے اسی طرح سے تعو یذ بنایاتھا ( ٢)۔
نہج البلاغة میں بھی آ یاہے : العین حق والرق حقنظر ِ بد بھی حق ہے اوراس کے دفع کرنے کے لیے دعا و تعویذ سے متوسّل ہونا بھی حق ہے ( ٣)۔
اس نکتہ کاذکرکرنا ضروری ہے .اس میں کوئی امرمانع نہیں ہے کہ یہ دعائیں اور وسیلے حکم خدا سے آنکھوں کی مر موزمقنا طیسی قوّت و توانائی کی تاثیر کوروک دیں ، جیساکہ دعائیں بہت سے دوسرے مخرب عوامل پر اثر انداز ہوتی ہیں اورانہیں خُدا کے حکم سے بے اثر کردیتی ہیں ۔
یہ بات بھی یاد دلا نی ضر وری ہے کہ اجمالی طور سے نظرِ بدکی تاثیر کوقبول کرنے کایہ معنی نہیں ہے کہ اس قسم کے موارد میں بیہودہ کاموں اور عامیانہ اعمال کی پناہ لی جائے جواحکام ِ شر یعت کے برخلاف ہیں اوراصل موضوع میں بے خبر لوگوں کے شک و تر دّد کاباعث بھی ہیں.جیساکہ بہت سے حقائق کے ان خرافات کے ساتھ آ لودہ ہونے سے یہ غیر مطلوب تاثیر ذہنوں میں ،بیٹھ گئی ہے ۔
خدا وندا ! ہمیںشراشرار اور دشمنوں کے مکر وں سے اپنی پناہ میںمحفوظ رکھ !
پر وردگار ا!ہمیں وہ صبر واستقامت مرحمت فرما جس کے سائے میںہم تیری رضا کوحاصل کرسکیں۔
بار الہٰا ! ہمیں اپنی بے پایاں نعمتوں سے فائدہ اٹھانے کی توفیق مرحمت فر ما، اس سے پہلے کو ناشکریاں اسے ہم سے سلب کرلیں ۔
١۔مجمع البیان ،جلد ١٠ ،صفحہ ٣٤١۔
٢۔نورالثقلین ،جلد ٥،صفحہ ٤٠٠۔
٣۔نہج البلاغة کلمات قصار جملہ ٤٠٠( یہ حدیث صحیح بخاری جلد ٧ ،صفحہ ١٧٠ ،باب العین حق میں بھی اس صورت میں نقل ہوئی ہے ( العین حق ) "" المعجم المفھرس لا لفاظ الحدیث المنبوی ""میں یہی معنی مختلف منابع سے نقل ہواہے ( جلد ٤،صفحہ ٤٥١)۔

آ مین یا ربّ العالمین
سورہ قلم کا اختتام
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma