١:انحصا رطلبی : ثروت مندوں کی بہت بڑی مصیبت

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 24
انسان خواہ نخواہ مالِ دُنیا سے لگائو رکھتاہے ،کیونکہ اس کی زندگی کاگزارہ اسی کے ذ ریعہ ہوتاہے .ہاں یہ لگائو اعتدال کی حد میں مذ موم نہیں ہے .اہم بات یہ ہے کہ ضر ورت مندوں کو بھی اپنے اموال میں شریک کرے . نہ صرف الہٰی حقوقِ واجبہ کوادا کرے ، بلکہ مستحب انفاق سے بھی ہاتھ نہ روکے ۔
خصوصاً باغ اور زراعت کے بارے میں اسلامی روایات میں یہ حکم دیاگیاہے کہ حاضر آنے والے ضر ور تمندوں کوایک حصّہ دیں، جو آ یہ ٔ شریفہ ( واٰ توا حقہ یوم حصاد ہ) اس کاحق فصل کاٹنے کے وقت دے دو ،( سورہ انعام ، آ یت ١٤١ )سے اقتباس کرتے ہُوئے حق الحصاد کے عنوان سے مشہور ہُوا ہے .وہ ایک ایساحق ہے جو زکوٰةِ معروف کے حق سے الگ ہے اس سے مراد وہ چیز جوپھل توڑنے یا ذ راعت کاٹنے کے موقع پر حاضر آنے والے ضرورتمندوں کو دی جاتی ہے اوراس کی کوئی حد معیّن نہیں ہے (1)۔
لیکن جب مال وثروت سے لگائو افراط اورانحراف کی شکل میں ظاہر ہوتاہے توانحصار طلبی کی صورت اختیار کرلیتا ہے ،یہاں تک کہ بعض اوقات اپنے لیے کسِی چیزکی ضر ورت نہ ہونے کے باوجود وہ یہ چاہتاہے کہ دُوسرے اِس سے محروم رہیں . یہ وہ عظیم مصیبت ہے خصوصیّت کے ساتھ جس کے آج بھی انسان معاشروںمیں بہت سے نمونے موجود ہیں اوراس کوایک قسم کی خطر ناک بیماری شمار کیاجاسکتاہے ۔
باغ ِوالوں کی داستان جو اوپروالی آ یت میں بیان کی گئی ہے ثروت مندوں کے ایک گروہ کے انحصارطلبی کے جذبہ کی واضح طورپر تصویر کشی کرتی ہے .یعنی وہ کِس طرح سے ایک دوسرے کے ہاتھ میں ہاتھ دیتے ہیں.ضرورت مندوں کے محروم کرنے کے لیے منصوبہ بناتے ہیں .اوران کی نظر یںبچا کر عظیم منافع اور بڑ ے بڑے فوائدحاصِل کرتے ہیں،لیکن اکثر ایساہوتاہے کہ ان محروموں کی آہ جلانے والی بجلیوںمیںتبدیلی ہو جاتی ہے .اورانحصار طلب ثروت مندوں کے خرمِن زندگی کوآگ لگا دیتی ہے .اکثر دیکھاگیاہے کہ یہ بجلیاں انقلابوں کی صورت میں ظاہر ہوتی ہیںاور جس چیز کووہ باور نہیں کرتے تھے اسے اپنی آنکھ سے دیکھ لیتے ہیں .ان کی آ ہ و فر یاد آسمان تک بلند ہوتی ہے اور وہ گزشتہ خطائو ں اور گنا ہوں سے توبہ اور تلافی کادم بھرتے ہیںلیکن مُعاملہ ہاتھ سے نکل چکا ہوتاہے ۔
1۔اس موضوع سے مربوط روایات کاوسائل الشیعہ کی جلد ٦، ابواب ذکوٰة الغلات باب ١٣ میں اور سنن بہیقی جلد٤،صفحہ ١٣٣ میں مطالعہ فرمائیں۔
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma