سورۂ قلم کے مضامین

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 24
یہ سورة مکّہ میں نازل ہُو اوراس کی ٥٢ آیات ہیںاگرچہ بعض مفسّرین نے اس تمام سورہ کے مکّی ہونے پرشک کیاہے یا ان کانظر یہ ہے کہ اس کا ایک حصّہ مدینہ میں اورایک حصّہ مکّہ میں نازل ہُوا ہے .لیکن سورہ کا لب ولہجہ اور آیات کا مضمون مکمل طور پر مکّی سورتوں سے ہم آہنگ ہے کیونکہ یہ سب سب زیادہ پیغمبر اسلام (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)کی نبوّت اور ان دشمنوں سے مبارزہ ،جوآپ کومجنون کہتے تھے . صبر واستقامت کی دعوت اور مخا لفین کوعذابِ الہٰی سے انذار وتہدید کے مسئلہ کے محور پر ہی گردش کرتی ہے ۔
مجموعی طورپر اس سورة کے مضامین کوسات حصّوں میں تقسیم کیاجاسکتاہے :
١:سب سے پہلے رسُول ِ خدا(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)کی مخصوص صفات کے ایک حصّہ کے ذکر ،خصوصا آپ کے عمدہ اخلاق کو پیش کرتاہے اور ان کی مُؤ کدّ قسموں کے ساتھ تاکید کرتاہے ۔
٢:اس کے بعد آپ کے دشمنوں کی قبیح صفات اور مذموم اخلاق کے ایک حصّہ کوپیش کرتاہے ۔
٣:ایک اورحصّہ میں اصحٰب الجنّة کی داستان ،جوحقیقت ِ میں قبیح سیرت مشرکین کے لیے ایک تنبیہ ہے ، بیان کرتاہے ۔
٤:ایک اورحصّہ میں قیامت اوراس دن کُفّار کے عذاب سے متعلّق گونا گوں مطلب بیان ہوئے ہیں۔
٥:ایک اورحصّہ میںمشر کین کے لیے انذار اور تہد یدوتخویف کابیان ہے ۔
٦:ایک اورحصّہ میں پیغمبر اسلام (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)کوحکم دیاگیاہے ، کہ کٹّردشمنوں کے مقابلہ میں صبر واستقامت کامظاہرہ کریں۔
٧:پھرسورہ کے آخر میں بھی قرآن کی عظمت اورپیغمبر(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)کے خلاف دشمنوں کی مختلف سازشوں کے بارے میں گفتگو ہے ۔
اس سورہ کے لیے قلم کے نام کاانتخاب اس کی پہلی آ یت کی مناسبت سے ہے . بعض نے اس کانام سورة ن بھی ذکر کیاہے .بعض روایات ،جو اس سورہ کی فضیلت میں آ ئی ہیں، ان میں سے معلوم ہوتاہے کہ اس سورہ کانام ن والقلم ہے ۔
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma