١: اچھی بیوی کے اوصاف

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 24
یہاں قرآن نے ایک اچھّی بیوی کے لیے چھو صفات بیان کی ہیں تاکہ وہ سب مسلمانوں کے لیے بیوی کا انتخاب کرتے وقت نمُونہ بن سکیں ۔

 پہلی صفت اسلام ہے اوراس کے بعد ایمان ہے . یعنی ایسا اعتقاد جوانسان کے دل کی گہر ائیوں میں نفوذ کر جائے .اس کے بعد قنوت یعنی تواضع ، انکساری اور شوہر کی اطاعت ہے .اس کے بعد توبہ یعنی اگراس سے کوئی غلط کام سرزد ہوجائے تووہ عُذ رخواہی کرے اوراپنی غلطی پراصرار نہ کرے .اس کے بعد خدا کی عبادت اورایسی عبادت جواس کے روح وجان کو سنوار دے ، اوراسے پاک وپاکیزہ بنادے ، اس کے بعد فر مانِ خداکی اطاعت اور ہرقسم کے گناہ سے پرہیزکا ذکر ہُوا ہے ۔

 قابلِ توجّہ بات یہ ہے کہ بہُت سے مفسّرین نے سائحات ،جمع ، سائح ، کی تفسیر صائم ( روزہ دار ) کے معنٰی میں کی ہے لیکن جیساکہ راغب نے مفرادت میں کہا ، روزہ دوقسم کاہوتاہے حقیقی روزہ جوکھانے پینے اور تعلّق جنسی کوترک کرنے کے معنی میں ہے .دوسرا حکمی روزہ ُُ جس کامعنی بدن کے اعضاء وجوارح کوگناہوں سے بچانا ہے یہاں اس کادوسرا معنی مُراد ہے ۔

 (راغب کایہ قول مقام کی منا سبت کی طرف توجّہ کرتے ہُوئے بہُت ہی عمدہ معلوم ہوتاہے لیکن جاننا چاہیے کہ مفسّرین نے سائح کی تفسیر اس شخص کے لیے بھی کی ہے جوخدا کی اطاعت کی راہ میں سیرکرتاہے ) ( ۱) ۔

یہ بات بھی قابلِ توجّہ ہے کہ قرآن نے عورت کے باکرہ اورغیر باکرہ ہونے پر تکیہ نہیں کیا اوراس کوکوئی اہمیّت نہیں دی ہے . کیونکہ مذکورہ معنوی اوصاف کے مُقابلہ میں اس مسئلہ کی کچھ زیادہ اہمیّت نہیں ہے ) ۔
۱۔ "" سائع"" سیاحت کے مادہ سے اصل میں ان جہانگر وسیاحوں کوکہتے ہیں جوبغیر توشہ وزادِ راہ کے چل پڑتے اور لوگوں کی مدد سے زندگی بسر کرتے تھے . چونکہ روزہ دار اپنے آپ کوکھانے سے روکتاہے یہاں تک کہ افطار کاوقت آ جائے ، اس لحاظ سے یہ بات سیاحت کرنے والوں کے مشابہ ہے لہٰذا ااس لفظ کا اطلاق ضائم ،یعنی روزہ دار پر ہوا ہے ۔ 
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma