٣: گھرانے کے نظام کی اہمیّت

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 24
وہ باریکی اور عمد گی جس سے مُطلقہ عورتوں کے احکام اوران کے حقوق بیان کرنے کے سلسلہ میں اوپر والی آ یت میں کام لیاگیاہے ، یہاں تک کہ آ یات قرآن میں اس مسئلہ کی بہت ساری جزئیات بیان ہوئی ہیں کہ جوحقیقت میں اسلام کابنیادی قانون ہے ، اِس اہمیّت کی ایک واضح دلیل ہے کہ گھر یلو نظام نیز عورتوں اوربچّون کے حقوق کی حفاظت کے لیے اسلام کاقائل ہے ۔

 جہاں تک ہوسکتا ہے اسلام طلاق سے روکتاہے اوراس کی جڑوں کو کاٹتاہے لیکن جب معاملہ یہاں تک پہنچ جائے کہ ہرطرف کے راستے بندہوجائیں اور طلاق و علیٰحدہ گی کے علاوہ اورکوئی چارۂ کار نہ ہوتوپھراس بات کی اجازت نہیں دیتاکہ کہ اس کشمکش میں اولاد یاعورتوں کے حقوق پامال ہوجائیں ، یہاں تک کہ علیٰحدگی کاطریقہ کار بھی اس طرح سے پیش کرتاہے کہ عام طورپر رجوع اور بازگشت کا امکان موجود رہے ۔

 معروف طریقہ سے روکے رکھنا اورمعروف سے جُدائی ،عورتوں کونقصان اورضر ر کا نہ پہنچانا اورتنگی اور سخت گیری نہ کرنا ، نیز بچّوں کی سرنوشت کومحفوظ کرنے کے لیے شائستہ اور مناسب مشورہ کرنا، اوراسی قسم کے دُوسرے احکام جواوپر والی آ یت میں آ ئے ، وہ سب اس بات کے گواہ ہیں ۔

 لیکن افسوس کی بات ہے کہ ان امُور سے بہُت سے مسلمانوں کی لا علمی یاعلم کے باوجود عمل نہ کرنا ، اس بات کاسبب ہوتاہے کہ طلاق اورعلیٰحدہ گی کے وقت گھرانوں اورخصاصاً اولا د کے لیے بہت سی مشکلات پیدا ہوجائیں . اس کاسبب سوائے اس کے اور کچھ نہیں ہے کہ مسلمان قرآن کے فیض بخش چشمہ سے دُور ہوگئے ہیں . مثلاً اس بات کے باجود کہ قرآن صراحت کے ساتھ یہ کہتاہے کہ عورتیں عدّت کے دوران شوہر کے گھر سے باہر نہ جائیں ، اور نہ ہی شوہر کویہ حق ہے کہ و ہ انہیں گھر سے نکالے . یہ ایساعمل ہے کہ اگراسی طرح انجام پاجائے تواکثر عورتوں کے ازدواجی زندگی کی طرف لوٹ آ نے کی بہت زیادہ اُمید ہے .لیکن آ پ بہت کم مسلمان مرد اور مسلمان عورت کو دیکھیں گے ، جوطلاق وجُدائی کے بعد اس اسلامی حکم پرعمل کرتے ہوں . یہ امر واقعی طوپر قابلِ افسوس ہے ۔

12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma