٢: خدا طاقت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتا

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 24
نہ صرف عقل کاحکم یہی ہے ، بلکہ حکمِ شریعت بھی اسی مطلب کاگواہ ہے کہ انسانوں کی ذمّہ داریاں ان کی طاقت کے مُطابق ہونی چاہئیں : لا یکلف اللہ نفساً الاّ ما ٰ تاھا کاجملہ جواوپروالی آ یات کے ضمن میں آ یاہے اس میں اسی معنی کی طرف اشارہ ہے .لیکن روایات میں آ یا ہے کہ ما اٰ تاھا سے مُراد ما اعلمھا ہے . یعنی ہرشخص پراتنی ہی ذمّہ داری ڈالتا ہے جتنی اسے تعلیم دی ہے .اسی لیے عُلماء نے علم اصول میں اصل برأ ت کے مباحث میں ، اس آ یت کے ساتھ استد لال کیاہے کہ اگرانسان کسی حکم کونہیں جانتا تو وہ اس کے لیے واجب دِہ نہیں ہے ۔

 لیکن چونکہ عدم آگاہی بعض اوقات عدم توانائی کاسبب بن جاتی ہے ، لہٰذاممکن ہے اس سے مُراد وہ جہالت ہوجو عجز وناتوانی کاسرچشمہ بنے ۔

 اس بناء پر ممکن ہے یہ آ یت ایک وسیع مفہوم رکھتی ہو کہ جوعدم قدرت کواوراس جہالت کو بھی شامل ہو ،جوکسی کام کے انجام دینے میں میں عدم قدرت کی موجب ہو ۔

12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma