٥:نماز جمعہ کے وجوب کی شرائط ۔

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 24
اِس بارے میں کوئی شک وشبہ نہیں ہے کہ ہردُوسرے امامِ جماعت کی طرح امامِ جمعہ کوبھی عادل ہونا چاہیئے .لیکن بحث اس بات میں ہے کہ اس کے علاوہ بھی اس کچُھ شرائط ہونی ضروری ہیں یانہیں؟
ایک گروہ کانظر یہ ہے کہ یہ نمازِامام ِ معصُوم یاان کے نمائندۂ ِ خاص کے فرائض میں سے ہے ... دُوسرے لفظوں میں یہ امام معصُوم کے زمانہ حضور کے ساتھ مربُوط ہے ۔
مگر بہُت سے محققین کانظر یہ ہے کہ یہ شرط نمازِ جمعہ کے وجوب عینی کی ہے ،لیکن وجوبِ تخییری کے لیے یہ شرط ضروری نہیں ہے .لہٰذا زمانہ ٔغیبت میں بھی نمازِ جمعہ کوقائم کیاجاسکتاہے اوروہ نمازِظُہر کی جانشین بن سکتی ہے .ہاں حق بھی یہی ہے .بلکہ جب اِسلامی حکومت اپنی شرائط کے ساتھ امام علیہ السلام کے نائب ِعام کی طرف سے تشکیل پائے تواحتیاط یہ ہے کہ امامِ جمعہ اس کی طرف سے منصُوب ہو ، اورمُسلمان نمازِ جمعہ میں شرکت کریں۔
اِس سلسلے میں اور نمازِ جمعہ سے مربُوط دوسرے مسائل کے بارے میں بہت زیادہ اختلاف ہے . یہاں ان سب امُور کابیان کرناایک تفسیری بحث کے احاطہ سے خارج ہے لہٰذاانہیں فقہ اورحدیث کی کتابوں میں تلاش کرناچاہیے ( ۱) ۔
خدا وند! ہمیں توفیق مرحمت فرماکہ ہم ان عظیم شعائرے نفوس کی تربیّت اورمسلمانوں کودشمن کے چُنگل سے نجات دلانے کے لیے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھا ئیں ۔
پروردگار ا! ہمیں ایسے لوگوں میں سے قرار دے کہ ہم تیری ملاقات کے مشتاق ہوں اورموت سے ہرگز نہ ڈ ریں ۔
بارِ الہٰا ! نعمت ایمان اورانبیاء علیہماالسلام کی تعلیم وتربیت کوہم سے ہرگز سلب نہ کرنا ۔
۱۔مرحوم علّامہ مجلسی نے بحار الانوار کی ،جلد٨٩ ، ٩٠ ، میں اس اہم مسئلہ اورجمعہ کی باقی خصوصیات کوبیان کیاہے ۔

اٰمین یاربّ العالمین
سورۂ جمعہ کی تفسیر تمام ہوئی
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma