حوار یوں کی طرح ہوجائو

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 24
سُورة صفّ کی اس آخری آ یت میں امر جہاد پر دوسری مرتبہ تاکید کی گئی کہ جواس سورة کامحور اصلی ہے ،البتّہ اس مسئلے کوا یک دُوسرے طر یقہ سے بیان کیااور بہشت اور بہشت کی نعمتوںسے بھی زیادہ ایک اہم مطلب کوبیان کرتے ہُوئے فرماتاہے :
اے ایمان لانے والو! خدا کے ناصرو مددگار بن جائو (یا أَیُّہَا الَّذینَ آمَنُوا کُونُوا أَنْصارَ اللَّہِ) ۔
ہاں !خُدا کے مددگار ، وہ خدا جوتمام قدر توں اور طاقتوں کاسرچشمہ ہے او رسب کی بازگشت اسی کی طرف ہے ، وہ خداجس کی قُدرت بے پایاں اور شکست نا پذ یر ہے ، تعجّب کی بات یہ ہے کہ یہاں اُس نے بندوںکو اپنی مدد کے لیے پکارا ہے ،اور یہ ایک ایساافتخار و اعزاز ہے کہ جس کی کوئی نظیر نہیں ہے ، اگرچہ اس کامعنی و مفہوم وہی پیغمبر(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)اوراس کے دین کی مدد ونصرت ہے ،لیکن اس میں ایک عجیب لطف ورحمت موجُود ہے ۔
اس کے بعد ایک تاریخی نمونہ کی طرف اشارہ کرتاہے ،تاکہ وہ یہ جان لین کہ یہ راستہ نہ تو راہ نورد کے بغیر تھا اور نہ ہے ،فر ماتاہے :
جیساکہ عیسیٰ بن مریم علیہم السلام نے حواریوں سے کہاتھا : خداکی طرف میری مدد کرنے والا کون ہے (کَما قالَ عیسَی ابْنُ مَرْیَمَ لِلْحَوارِیِّینَ مَنْ أَنْصاری ِلَی اللَّہِ ) ۔
اور حوار یین نے بڑے فخر کے ساتھ جواب دیا: ہم خُدا کے انصار ہیں(قالَ الْحَوارِیُّونَ نَحْنُ أَنْصارُ اللَّہ) ۔
اوراسی راہ میں دشمنانِ خُدا کے ساتھ مبارزہ کے لیے اُٹھ کھڑے ہُوئے ،بنی اسرائیل کاایک گروہ توایمان لے آ یا ( اور حوا ریوں کے ساتھ مل گیا)اورایک گروہ کافر ہوگیا(فَآمَنَتْ طائِفَة مِنْ بَنی ِسْرائیلَ وَ کَفَرَتْ طائِفَة) ۔
اِس موقع پر ہماری نصرت اور مددان کی کمک کے لیے آپہنچی ہم نے ان لوگوں کوجوایمان لاچکے تھے دشمنوں کے مقابلے مین تقویّت دی اورانجام کاروہ غالب آگئے (فَأَیَّدْنَا الَّذینَ آمَنُوا عَلی عَدُوِّہِمْ فَأَصْبَحُوا ظاہِرین) ۔
تم بھی محمد(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)کے حواری ہو اور اس اعزاز کے ساتھ متفخر ہوکہ اللہ کے انصار ہوجائو ، جیساکہ عیسیٰ کے حواری دشمنوں پر غالب آ گئے تھے ، تم بھی کامیاب ہوجائو گے ، تمہیں اس جہان میں اور دُوسرے جہان میں بھی سر بلندی اور افتخار نصیب ہوگا ۔
یہ موضوع رسو ل اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)کے انصارو اصحاب میں ہی منحصر نہیں تھا ، بلکہ ہمیشہ جبکہ حق کے طرفدار اہل باطل کے مقابلے میں مسلسل ٹکراتے رہیں تووہ خدا کے یاور وانصار ہیں اورانجامِ کار انہیں بھی کامیابی نصیب ہوگی ۔
رگ رگ است ایں آبِ شیریں وآبِ شور
برخلائق می رود تانفخِ صور !
یہ میٹھا اورکڑوا پانی خون کی رگیں ہیں ۔
جولوگوں کے اندر نفخِ صورتک دوڑ تارہے گا ۔
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma