٢۔ عہدین کی بشارتیں اور"" فار قلیطا "" کی تعبیر :

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 24
ِاِس میں شک نہیں کہ موجودہ زمانہ میں یہود و نصاریٰ کے پاس جوکچھ تورات وانجیل کے نام سے موجُود ہے ،وہ خُدا کے عظیم پیغمبروں یعنی موسیٰ علیہ السلام اورعیسیٰ علیہ السلام پر نازل شدہ کتابیں نہیں ہیں ، بلکہ یہ اُن کتابوں کاایک ایسا مجموُعہ ہے جو اُن کے اصحاب یاان کے بعد آ نے والوں کے ذ ریعہ تالیف ہُواہے .ان کتابون کاایک اجمالی مطالعہ اس بات کازندہ گواہ ہے اور خود عیسائیوں اور یُہود یوں کا بھی اِس کے سوا اور کوئی دعویٰ نہیں ہے ۔
لیکن اس کے باوجود اس میں بھی شک نہیں ہے کہ مُوسیٰ علیہ السلام وعیسیٰ علیہ السلام کی تعلیمات اور کتبِ آسمانی کے مضامین و مطالب کاکچھ حصّہان کے پیر و کاروں کے کلام کے ضمن میں منتقل ہوگیاہے ،اِسی بناء پر جوکچھ عہدو قدیم (تو رات اوراس سے وابستہ کتابوں)اور عہد و جدیدِ( انجیل اوراس سے وابستہ کتابوں)میں آ یاہے،نہ تو اس سارے کے سارے کوقبول ہی کیاجاسکتاہے اور نہ ہی وہ سب کاسب قابلِانکار ہے ،بلکہ یہ دونوں کتابیں ان دو عظیم پیغمبروں کی تعلیمات اوردوسر ے لوگوں کے افکار وتصوّر ات سے وجُودمیں آ ئی ہیں ۔
بہرحال موجودہ کتب میں بہت سی ایسی تعبیریں نظر آ تی ہیں جوایک عظیم ظہُور کی بشارت دیتی ہیں کہ جس کی نشانیاں سوائے اسلام اوراس کے لانے والے کے اور کسِی پر منطبق نہیں ہوتیں ۔
قابلِ توجّہ بات یہ ہے کہ وہ پیشگو ئیاں جوان کتابوں میں نظر آ تی اور پیغمبر اسلام کی ذات پرصادق آ تی ہیں ،ان کے علاوہ انجیل یوحنّاکے تین موا ر د میں لفظ فارقلیط آ یاہے (1)اس کافارسی نسخوں میں تسلّی دینے والا کے ساتھ ترجمہ ہُوا ہے ،اب آپ انجیل یوحنّا کی طرف رجوع کریں :
میں باپ سے درخواست کروں گا تووہ تمہیں دوسرا تسلّی دینے والا دے گا جو ابد تک تمہار ے ساتھ رہے گا ( 2) ۔
بعد والے باب میں آیا ہے :
اورجب وہ تسلّی دینے والا آئے گا جسے میں باپ کی طرف سے تمہار ی طرف بھیجو ں گا ، یعنی سچائی کی رُوح جوباپ کی طرف سے آ ئے گی ،وہ میر ے بارے میں شہادت دے گی ( 3) ۔
پھر اس کے بعد والے باب میں آ یاہے :
لیکن میں تم سے سچ کہتاہوں کہ میراجانا تمہارے لیے مُفید ہے ،کیونکہ اگرمیں نہ جائوں گا تووی تسلّی دینے والا تمہارے پاس نہیں آ ئے گا ،لیکن اگر میں چلا جائوں تواُسے تمہارے پاس بھیج دوں گا ( 4) ۔
اہم بات یہ ہے کہ سریانی اناجیل کے متن میں جواصل یونانی سے لی گئی ہیں تسلّی دینے والے کے بجائے پار قلیطا آ یاہے اور یونا نی متن میں پیر کلتوس آ یا ہے کہ جو یُو نانی لغت کے لحاظ سے لائق تعریف شخصکے معنی میں ہے جو محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)و احمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)کامعاد ہے ۔
لیکن جب ارباب ِ کلیسا( عیسائی پاور یوں )نے یہ دیکھا کہ اس قسم کے ترجمہ کی نشر واشاعت اُن کے گھڑے ہُوئے نظر یات پر ضربِ شد یدلگائی گی تو پیر کلتوس کی بجائے پار اکلتوس لکھ دیا کہ جوتسلّی دینے والے کے معنی میں ہے .اس واضح تحریف کے ذ ریعے انہوں نے اس زندہ سند کی بدل رکھ دیا ،اگرچہ اس تحریف کے باوجود بھی مستقبل کے عظیم ظہور کی ایک واضح بشارت موجُود ہے ( 5) ۔
ایک مشہور عیسائی پادری جوبعد میں مُسلمان ہوگیاتھا ( فخر الا سلام مُولّف کتاب معروف انیس الا علام )کی ناطق گواہی فا رقلیطا کی تفسیر میں اُس کے عظیم اُستاد کے حوالے سے ہم تفسیر نمونہ کی جلداوّل میں نقل کرچکے ہیں .وہ اِس بات کوواضح کرتی ہے کہ یہ بشارتیں احمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)اور محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)نامی شخص کے بارے میں تھیں ( 6) ۔
یہاں ہم آپ کواس لفظ کے اس ترجمہ کی طرف متوجہ کرتے ہیں جواس سلسلہ میں دائرة المعارف کے بزرگ نے فرانسہ میں کیاہے ۔
محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)موسِس دین ِ اسلام ،خدا بھیجا ہوااورخاتم انبیاء ہے لفظ محمد بہت زیادہ تعریف کیے گئے کے معنی میں ہے اورمادّہ حمد سے مشتق ہواہے جوتجلیل کے معنی میں ہے .عجب اتفاق کے زیر اثر ایک اورنام ذکرہوا کہ اس کامادہ بھی حمد ہی ہے . اورلفظ محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)کا مترادف اورہم معنی ہے ، یعنی احمد یہاں احتمال قوی یہ ہے کہ عرب کے عیسائی اس لفظ کو فار قلیط کے بجائے استعمال کرتے تھے ،احمد یعنی زیادہ تعریف کیاہُوا اورلفظ پیرکلتوس کابہت عمدہ ترجمہ ہے کہ جس کی بجائے غلطی سے لفظ پارہ کلتوس رکھ دیاگیاہے،مسلمان مذہبی مولفین نے یہ بار ہا گوشزد کیاہے کہ اس لفظ سے مراد پیغمبر اسلام کے ظہور کی بشارت ہے اورقُر آن مجید بھی سورة صفّ کی حیرت انگیز آ یت میںاِس موضوع کی طرف واضح طورپر اشارہ کرتاہے ( 7) ۔
1۔یہ تفسیر عربی انجیل چاپ لندن مطبع ولیم وٹس سال ١٨٥٧ ء میں آ ئی ہے ۔
2۔انجیل یوحنّاباب ١٥ ،جملہ ٢٦۔
3۔انجیل یُو حنّا ، باب ١٦ جُملہ ٧۔
4۔انجیل یوحنّا ،١٦ جملہ ٧ ۔
5۔"" الفرقان فی تفسیر القرآن "" جلد٢٧ صفحہ ٣٠٦ ،زیربحث آیت کے ذیل میں وہاں اوپروالے جملوں کے متن کے ساتھ واضح طورپر سرمانی متن بھی آ یاہے ۔
6۔تفسرنمُونہ جلداوّل سورۂ بقرہ آ یت ٤١ کے ذیل میں ۔
7۔دائرة المعارف بزرگ فرانسہ جلد ٢٣ ،صفحہ ٤١٧٦۔
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma