1۔ صفوں میں وحدت کی ضرورت

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 24

میدانِ جنگ میں نظم وضبط اورصفوں کامِلے ہُوئے رہنا دشمنوں کے مقابلے میں کا میابی کے اہم عوامل میں سے ہے ، نہ صرف فوجوں کی جنگ
میں بلکہ سیاسی اوراقتصادی جنگ میں بھی وحدت کے بغیر کوئی کام نہیں بن سکتا ۔
حقیقت میں قرآن دشمنوں کوایسے تباہ کن سیلاب سے تشبیہ دیتاہے کہ جسے فو لادی بند کے ساتھ ہی روکا جا سکتاہے بنیان موصوص ایک عمدہ ترین تعبیر ہے جواِس سلسلے میں بیان کی گئی ہے . ایک دیوار یاعظیم بند میںسے ہرایک کاایک خاص اثر ہے ۔ لیکن یہ نقش واثر اسی صُورت میں مؤ ثر ہوتاہے جبکہ ان کے درمیان کسِی قسم کا فاصلہ اور شگاف نہ ہو اوراس کے اجزاء اس طرح سے مُتّحد ہوں کہ گویاوہ سب ایک ہی چیز میں ،سب کے سب ایک ہاتھ اورایک عظیم اور محکم مٹھی کی طرح ہوں جو دشمن کی سرکوبی کرکے اُسے ریزہ ریزہ کردے ۔
افسوس اِسلام کی یہ عظیم تعلیم بُھلا دی گئی ہے اوراتنا بڑااسلامی مُعاشرہ نہ صرف یہ کہ بنیانِ مرصوص کی صُورت نہیںرکھتاہے بلکہ پر اگندہ صفوں میں تبدیل ہوچکاہے ،کہ جوایک دُوسرے کے مُقابلے میں کھڑی ہوئی ہیں جن میں سے ہرایک کے سر میں ہواوردل میں ہوس بھری ہوئی ہے۔
اگرخُدا ان مجا ہدین کو دوست رکھتاہے جوبُنیاد مرصوص کی طرح ہیں توپھروہ اُن پر اگندہ اور منتشر صفوں کودشمن رکھتاہے ۔ جیسے کہ اب ہم خُدا کے اس غضب کے آثار اس کئی سوملین مُعاشرے میں اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں کہ جس کاایک نمونہ صیہو نیوں کے ایک چھوٹے سے گروہ کااسلامی سرزمین پر مُسلّط ہوجانا ہے ،خدایا! ہمیں قرؤن اوراس کی حیات بخش تعلیمات کی آگاہی ،بیداری اورآشنائی مرحمت فرما ۔
null
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma