خدا کے اسمِ اعظم کی نشانیاں

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 23
ہم جانتے ہیں کہ فلسفیوں اور متکلمین نے خداکی صفات کودوحصّوں میں تقسیم کر رکھاہے ،صفاتِ ذات جواس کے جلال وجمال کا بیان ہیں اور صفاتِ فعل جوان افعال کوبیان کرتی ہیں جواس کی ذات ِ مبارک سے صادر ہوں، ان چھ آیتوں میں جواس سورہ کی ابتدامیں آئی ہیں، حدیث کے مطابق چاہیئے کہ انہیں گہری نظر رکھنے والوں کی آیات کانام دیاجائے ۔صفات ِ ذات وافعال میں سے بیس صفتیں ان میں بیان ہوئی ہیں۔خدا کے علم، اس کی قدرت ، حکمت ،ازلیت اورابد یّت سے لے کرتمام موجودات کے بارے میں اس کی خالقیّت، تدبیر ، مالکیت اورحاکمیت کاان میں بیان ہے ۔اس کاہرشے پرمحیط ہونا اورہرجگہ موجود ہونا بھی ان میں مذکور ہواہے اوروہ بھی ایسی تعبیروں کے ساتھ جوانہیں مزیدگہرائی بخشتی ہیں ۔اِن صفات کی طرف توجہ کرنا، ان پرایمان رکھنا اوراپنے وجود کے اندر اِن کے شعور کاہلکا ساشعلہ روشن کرنے کی کوشش کرناہماری تدریجی ترقی کے لیے اورراہِ خدامیں ہمارے آ گے بڑھنے کے لیے بہترین مددگار کی حیثیت رکھتاہے ۔
ایک حدیث میں براء ابن ِ عاذب سے منقول ہے وہ کہتے ہیں میں نے حضرت علی علیہ السلام کی خدمت میں عرض کیا : یاامیرالمؤ منین!اسئلک باللہ ورسولہ ،الا خصصتنی باعظم ماخصک بہ رسول اللہ (ص) واختصہ بہ جبرئیل ، وارسلہ بہ الرحمن ،فقال اذاارد ت ان تد عواللہ باسمہ الاعظم ،فاقرأ من اول سورة الحدید الیٰ اٰخرست اٰیات منھاعلیم بذات الصدور، واٰخر سورة الحشر ، یعنی اربع اٰیات،ثم ارفع یدیک فقل یامن ھو ھٰکذااسئلک بحق ھذہ الاسماء ان تصلی علی محمّد(ص) وان تفعل بی کذا وکذامما ترید، فواللہ الذی الااٰلہ غیرہ لتنقلبن بحاجتک انشاء اللہ ۔ اے امیرالمومنین علیہ السلام میں خدااوراس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)کاواسطہ دے کرآپ سے سوال کرتاہوں کہ وہ سب عظیم چیزجس سے پیغمبر(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)نے آپ کومخصوص کیااورجبرئیل نے آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)کومخصوص کیا اورخدانے اسیدے کرجبرئیل کوبھیجاوہ مجھے عطا فرمایئے ۔فرمایا:
جب تم چاہو کہ خدا کواس کے اسم ِ اعظم کے ساتھ پکاروں توسُورئہ حدیدکی ابتدائی چھ آیتیں علیم بذات الصدورتک پڑھ کراسے پکارو اوراس کے بعد سُورہ حشر کی آخری چار آیتیں پڑھو، پھراپنے دونوں ہاتھ بلند کرکے کہو:اے وہ خدا جوایساہے !میں تجھے ان اسماء کے حق کاواسطہ دے کرپُکارتاہوں محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)پر درود بھیج (1) ۔اورمیری فلاں حاجت پُوری کردے ، اس کے بعد جو چاہوکہو ،قسم ہے اس خدا کی جس کے علاوہ کوئی معبود نہیں اِنشاء اللہ تمہاری حاجت پُوری ہوجائے گی ۔
ان آ یات کی عظمت اوران کے موضوعات ومضامین کی اہمیّت کے لیے یہی ایک حدیث کافی ہے ۔ لیکن اس بات کونہیںبُھولنا چاہیئے کہ اسم ِاعظم الہٰی صرف الفاظ نہیں ہیں ان کاتخلق اوران کااپنا نابھی ضروری ہے ۔
 1۔ تفسیر دالمنثور ،جلد ٦ ،صفحہ ١٧١۔
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma