٢۔ کیاجانکنی تدریجی امر ہے ؟

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 23
جان کے گلے تک پہنچنے کی تعبیر جوگزشتہ آیات میں آ ئی ہے (فلولااذ ابلغت الحلقوم)وہ زندگی کے آخری لمحات کاکنایہ ہے ۔شاید اس کامنشایہ ہے کہ زیادہ تراعضائے بدن ہاتھ پیروغیرہ موت کے وقت باقی اعضاسے پہلے بیکار ہوجاتے ہیں اور گلا وہ عضو ہے جوسب سے آخر میں بیکار ہوتاہے ۔سورہ قیامة کی آ یت ٢٦ میں ہم پڑھتے ہیں (کلّا اذابلغت التراقی ) کفّار کبھی ایمان نہیں لائیں گے ،یہاں تک کہ رُوح ان کی (ترقوہ ) ہنسلی کی ہڈی تک پہنچ جائے۔ترقوہ وہ ہڈ یاں ہیں جوحلق کے اطراف کوگھیرے ہوئے ہیں ۔
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma