پھلوں کی قدرو قیمت

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 23

قابلِ توجہ بات یہ ہے کہ مندرجہ بالا آ یتوں میں جنّت کی غذاؤں کے سلسلہ میں صرف پھلوں پرانحصار کیاگیاہے اورتمام پھلوں میں سے خرما اوراناکارکانام لیاگیاہے اورتعجب کی بات یہ ہے کہ کھجور کے درخت کونخل کیاگیاہے ،لیکن انار کے بارے میںخُود پھل کانام لیاہے یقیناہرایک میں کوئی نکتہ پوشیدہ ہے ،جنّت کی غذاؤں کے سلسلہ میں خصوصیّت کے ساتھ پھلوں کاذکراس اہمیت کی بناپر ہے کہ جوغذائیت کے سلسلہ میں پھلوںکوحاصل ہے ،یہاں تک کہ انسانوں کوپھل کھانے والی مخلوق کہاجاتاہے ،پھلوں کانقش اوران کا اثرانسان کی خوشی اور شادابی کے سلسلہ میں نہ صِرف علمی نقطہ نظر سے بلکہ عام تجربات کی رُو سے بھی نمایاں ہے ،باقی رہاکھجور کے درخت کاذکر، اس کے پھل کی بجائے ،توممکن ہے یہ اس لحاظ سے ہوکہ کھجور کادرخت اپنے پھل کے علاوہ بھی کئی حیثیتوں سے فائدہ مند ہے ، جب کہ انار کادرخت ایسانہیں ہے ،کھجور کے پتوں کے مختلف قسم کابیان تیارکیا جاتاہے ،مثلاً فرش، ٹوپی ، حمل ونقل کے مختلف ذرائع حتّی کہ اس سے سونے کے لیلے چار پائی بھی بنائی جاتی ہے۔اس کے چھلکوں سے مختلف فائدے اٹھائے جاتے ہیں ،اس کے بعض اجزاء پل کے طورپر استعمال کرتے ہیں۔ اَب رہی یہ بات کہ جنت کے پھلوں میں سے صرف دو کاذکر کیوں ہواتو یہ ان دونوں کے تنوع کی وجہ سے ہے ۔
ان میں سے ایک ، عام طورپر ، گرم علاقوں میں اُگتا ہے ،دُوسرا سرد علاقوں میں، ایک میں قند وشکر کامادّہ ہے دوسرے میں تیزابی ایک مزاج و طبیعت کے اعتبار سے گرم ہے ،دوسرا سرد ایک غذاہے اور دوسرا پیاس کودُور کرتاہے ،کھجور میں موجود موادِ حیاتی اوراس کے کئی وٹامن کہ جو موجودہ زمانے میں معلوم ہوئے ہیں، ان کے بارے میں یہ معلومات حاصل ہوئی ہیں کہ کھجور میں تیرہ سے زیادہ حیاتیاتی اور مادّہ اورپانچ قِسم کے وٹامنز ہیں، اس کے علاوہ اس کے اوردوسرے خواص ہیں جن کے بارے میں ہم سُورئہ مریم کی آ یت ٢٥ کے ذیل میں ایک قوّت بخش غذا کے عنوان کے تحت گفتگو کرچکے ہیں ( ۱)۔
باقی رہا انار تو وہ بعض اسلامی روایات میں سیّد الفاکھة یعنی بہترین پھل کی حیثیت سے پیش کیاگیاہے ( ۲)۔
وہ ماہرین جوغذا شناسی میں اِمتیازِ خاص رکھتے ہیں ،انہوںنے اس سلسلہ میں بہت باتیں کہی ہیں ،منجملہ دوسری خصوصیات کے انہوںنے کھجور میںخُون صاف کرنے کی صلاحیّت کاانکشاف کیاہے اور بتا یاہے کہ اس میں وٹا من (ث) کی کافی مقدار ہوتی ہے انار کے بارے میں بھی بہت سے فوائد کتابوں میں ملتے ہیں ،یہ معدہ کوتقویت دیتاہے ،پُرانے زخم کواچھا کرتاہے ،پرقان اورصفرا کے بخار کودُور کرتا ،دفع خارش کے لیے مفید ہے ، نظر کو تقویت دیتاہے ،مسوڑھوں کے لیے قوّت بخش ہے اورا سہال کو ختم کرتاہے ۔امام جعفرصادق علیہ السلام کی ایک حدیث ہے :
(اطعمواصبیا نکم الرمان فانہ اسرع لشبابھم )۔
اپنے بچّوں کوانار کھلا ؤ یہ ان کوجلد جوان کرتاہے (۳)۔
ایک اورحدیث میں ہے :(فانہ اسرع لالسنتھم) انکارکھانے سے بچّے زیادہ جلدی بولنے لگتے ہیں(۴)۔
ایک اورحدیث میں امام محمد باقر علیہ السلام اورامام جعفرصادق علیہ السلام سے منقول ہے کہ آپ نے فرمایا:
ماعلی وجہ الارض ثمرة کانت احب الی رسول اللہ من الرمان
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کوانار سیزیادہ رُوئے زمین کاکوئی پھل پسند نہیں تھا (۵)۔
۱۔ "" تفسیر نمونہ "" جلد ٧ صفحہ ٢٥٢۔
۲۔یہ تعبیر ایک حدیث میں پیغمبراسلام (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)سے منقول ہے "" بحارالا نوار "" جلد ٦٦ ،صفحہ ١٦٣۔
۳۔"" بحارالانوار "" جلد ٦٦ ،صفحہ ١٦٤۔
۴۔"" بحارالانوار "" جلد ٦٦ ،صفحہ١٦٥۔
۵۔کافی جلد٦ ،صفحہ ٣٥٢۔ 
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma