٢۔ گلف سٹریم ،بڑے بڑے سمندر دریا اور نہریں

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 23

آب کویہ سُن کو تعجب ہوگاکہ دُنیا کے سمندر وں میں بہت بڑے بڑے در یاجاری ہیں ، جن میں سب سے زیادہ قوّت دار گلف سٹریم ہے یہ عظیم دریا مرکزی امریکہ کے ساحلوںسے شروع ہوتاہے اور سارے بحرِ اطلس کوعبور کرکے شمال یورپ کے حاسل تک جاپہنچتا ہے ۔وہ پانی کہ جوخطِ استوارکے قریبی علاقوں سے چلتے ہیں وہ گرم ہیں یہاں تک کہ ان کارنگ کبھی کبھی ہمراہ چلنے والے پانیوں ہوتاہے تعجب کی بات یہ ہے کہ اس عظیم سمندری دریا گلف سٹریم کاغرض تقریباً ١٥٠ کلو میٹر اوراس کی گہرائی کئی سو میٹر ہے ،اس کی تیزی و روانی بعض علاقوں میں اتنی ہے کہ وہ ایک دن میں ١٦٠ کلومیٹر کی راہ طے کرتاہے ۔ان پانیوں کے درجہ حرارت کافرق ، گلف اسٹریم سے گرم ہوائیں پیداہوتی ہیں اوروہ اپنی حرارت کی اچھی خاصی مقدار برِّ اعظم یورپ کے شمالی ملکوں تک لے جاتی ہیں اِس طرح یہ گلف اسٹریم ان ملکوں کی ہوا کوبہت ہی خوشگوار بنا دیتاہے اگر پانی کایہ بہاؤنہ ہوتا توان ملکوں میں زندگی بسرکرنابہت ہی دُشواراورقوت شکن ہوتا ۔ہم پھردُہراتے ہیں کہ گلف اسٹریم ان دریاؤں میں سے ایک ہے اور دنیا کے پانچ برّ اعظموں کے پانیوں میں ایسے دریاؤں کی بہت سی مثالیں موجود ہیں ۔ان در یاؤں کاسب سے بڑاعامل اورسبب زمین کے منطقہ استوائی اورمنطقہ قطبی کی حرارت کافرق ہے کہ جوسمند روں کے اس پانی میں تحریک پیداکرتاہے ۔
اس موضوع کا ادراک ایک معمولی تجربہ سے کیا جاسکتاہے ۔اگر ہمارے پاس پانی کاایک بہت بڑابرتن ہو ۔اس کے ایک طرف ہم برف کاایک ٹکڑا رکھ دیں اور دوسری طرف گرم لو ہے کاٹکڑارکھیں اور سطح آب پر تھوڑی سی کٹی ہوئی گھاس ڈال دیں توہم دیکھیں گے کہ اس پانی کی سطح میں ایک تحرک پیدا ہوجائے گااورپانی آہستہ آہستہ گرم جگہ کی طرف سے ٹھنڈ ی جگہ کی طرف چلنا شروع کردے گا ،بعینہ یہی صُورت ِ حال دنیا کے تمام پانیوں میں موجود ہے ،اوروہ ان سمندری دریاؤں کے پیدا ہونے کاسرچشمہ ہے ، تعجب کی بات یہ ہے کہ یہ عظیم سمندری دریااپنے اطراف کے پانی میں بہت کم آمیزش کرتے ہیں اور ہزاروں کلومیٹر کے راستے کواسی طرح طے کرتے ہیں (مَرَجَ الْبَحْرَیْنِ یَلْتَقِیانِ،بَیْنَہُما بَرْزَخ لا یَبْغِیان)کے مصداق بنتے ہیں ل۔
اس سے بھی زیادہ تعجب انگیز بات یہ ہے کہ ساتھ ساتھ چلنے والے اِن گرم اور ٹھنڈ ے پانیوں کے بالمقابل ہونے کی جگہ پر ایک ایسی چیز پیدا ہوتی ہے جواِنسان کے لیے بہت ہی مفید ہے ۔کیونکہ ان گرم وسرد پانیوں کے ٹکراؤ کے مقام پرخورد بین سے نظر آنے والے اِن جانوروں کے لیے ایک ایسی بے حِسی اورموت کی کیفیّت پیدا ہوجاتی ہے کہ وہ پانی میں مُعلّق ہوجاتے ہیں ۔اس طرح بے شمار غذائی ذخیرہ جمع ہو جاتاہے اوریہاں مچھلیوں کے بڑ ے جمگھٹے ہو کر اس کوکھاتے ہیں ۔اسی لیے کُرّہ زمین پر یہ علاقہ مچھلی کے شکار کی بہترین جگہ ہے (١)۔
چنانچہ مذکورہ بالا آ یتوں کی ایک تفسیر یہ ہے بھی ہے اور یہ دُوسری تفسیروں سے متصادم بھی نہیںہے ۔ان سب کاباہم مِل جانا ممکن ہے ۔
 ١۔ دائرة المعارف "" فرہنگ نامہ "" جلد ١٢ ،صفحہ ١٢٢٨ ونشر یہ "" بندر ودریا "" شمار ہ ٤ صفحہ ١٠٠ اور دوسرے منابع ۔
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma