۱۔ جنتیوں کا دوزخیوں کے ساتھ ربط

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 19
2۔ آ یات کس شخص کے بار ے میں نازل ہو ئیں ؟جہنمی دوست کی تلاش

آیات سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ بعض اوقات جنتیوں اور دوزخیوں کے درمیان ایک قسم کارابط قائم ہوجائے گا . گو یا بہشتی جو او پر رہتے ہوں گے ، دوزخیوں کی طرف نگا کردیں گے اوران کی حالت و کیفیت کودیکھ لیں گے ( یہ معنی فاطلع کی تعبیر سے معلوم ہوتا ہے جو اوپر ہے جھانکنے کے معنی میں ہے ) ۔
البتہ یہ اس امر کی دلیل نہیں ہے کہ جنت اور دوزخ کے درمیان فاصلہ تھوڑا ہے . بلکہ ان حالات میں انھیں دیکھنے کی بہت زیادہ طاقت دے دی جائے گی ، جس کے سامنے فاصلے اورمکان کا مسئلہ پیش ہی نہیں آئے گا ۔
مفسّرین کے کلمات میں ہے کہ بہشت میں ایک بہشت میں ایک روشندان ہے جس سے جہنم کو دیکھا جاسکتا ہے۔
سورہ ٴ اعراف کی آیات سے بھی اس قسم کا رابط اچھی طرح سے واضح ہوتاہے . قرآن کہتاہے :
وَ نادی اٴَصْحابُ الْجَنَّةِ اٴَصْحابَ النَّارِ اٴَنْ قَدْ وَجَدْنا ما وَعَدَنا رَبُّنا حَقًّا فَہَلْ وَجَدْتُمْ ما وَعَدَ رَبُّکُمْ حَقًّا قالُوا نَعَمْ فَاٴَذَّنَ مُؤَذِّنٌ بَیْنَہُمْ اٴَنْ لَعْنَةُ اللَّہِ عَلَی الظَّالِمینَ (اعراف ۔ ۴۴) ۔
جنتی دوزخیوں لو پُکار کرکہیں گے :ہمارے پروردگار نے ہم سے جن چیز کاوعدہ کیاتھا ہم نے اسے برحق پایا ، کیاتم نے بھی جس کاتمہارے پروردگار نے تم سے وعدہ کیاتھا اسے برحق پایاہے ؟وہ کہیں گے :ہاں . تو اس وقت کوئی ان کے درمیان میں سے پکار کرکہے گاکہ ستم گروں پرخدا کی لعنت ہو ۔
اسی سورہ کی آیہ ۴۶ سے معلوم ہوتاہے کہ ” اہل بہشت اوراہل دوزخ کے درمیان ایک حجاب ہے (وَ بَیْنَہُما حِجابٌ ) ۔
” نادٰی “ کی تعبیر جو عام طورپر دورسے بات کرنے کے موقعوںپراستعمال ہوتی ہے ، یہ ان دونوں گرو ہوں کی مکانی یامقامی دُوری کی نشانی ہے لیکن جیساکہ ہم نے بار ہا بیان کیاہے کہ قیامت کے دن کے حالات و شرائط اس جہان کے حالات سے بہت مختلف ہیں اورہم اس جہان کے معیار وں پر ان کا ادراک نہیں کرسکتے ۔
2۔ آ یات کس شخص کے بار ے میں نازل ہو ئیں ؟جہنمی دوست کی تلاش
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma