3۔ معاشرتی آداب

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 17
سوره لقمان / آیه 20 - 24۲۔ گفتگو کے آداب

پیغمبر اسلام صلی الله علیہ وآلہ وسلّم اور آئمہ اہلبیت علیہم السلام کے ذریعہ اسلامی روایات میں جس قدر تواضع، حسن خلق اور بوقت ملاقات نرمی کا مظاہرہ اور رہن سہن میں سختی نہ بر تنے کے مسئلے کو اہمیّت دی گئی ہے، اتنی بہت کم چیزوں کو اہمیّت دی گئی ہے۔
بہترین اور نا طق دلیل اس سلسلے میں خوداسلامی روایات ہیں جن کا ایک نمونہ ہم یہاں پر نظرنواز کرتے ہیں:
ایک شخص پیغمبر اکرم صلی الله علیہ وآلہ وسلّم کی خدمت میں آیا اور عرض کیا: ”یا رسول اللّٰہ اٴوصنی فکان فیما اٴوصاہ ان قال الق اخاک بوجہ منبسط“”مجھے نصیحت کیجئے ! تو آپ نے فرمایا: اپنے مسلمان بھائی سے کشادہ روئی کے ساتھ ملاقات کرو۔“ (۱)
ایک دوسری حدیث میں پیغمبر اکرم صلی الله علیہ وآلہ وسلّم سے مروی ہے:
”ما یوضع فی میزان امرء یوم القیا مة اٴفضل من حسن الخلق“
”قیامت کے دن کوئی چیز کسی کے ترازوئے عمل میں حسن خلق سے برتروبالاتر نہیں رکھی جائے گی۔ (۲)
ایک اور حدیث میں امام جعفرصادق علیہ السلام سے ندکور ہے:
”البروحسن الخلق یعمران الدیار ویزیدان فی الا عمار“
”نیکو کاری اور حسن خلق گھروں کو آباد اور عمروں کو زیادہ کرتے ہیں۔ (۳)
نیز رسول خدا صلی الله علیہ وآلہ وسلّم سے منقول ہے:
”اکثرما تلج بہ امتی الجنة تقوی اللّٰہ وحسن الخلق“
”جو چیز میری امت کے زیادہ سے زیادہ بہشت میں داخل ہو نے کا سبب بنے گی وہ خدا کا تقویٰ اور حسن خلق ہے“۔ (۴)
تو اضع اور فردتنی کے بارے میں حضرت علی علیہ السلام ارشاد فرماتے ہیں:
”زینة الشریف التواضع “
” شرافت مآب انسانوں کی زینت فروتنی اور تواضع ہے“۔(۵)
آخر میں ایک حدیث میں امام جعفر صادق علیہ السلام بیان فرماتے ہیں:
”التواضع اصل کل خیر نفیس، ومرتبة رفیعة، ولوکان للتواضع لغة یفھمھا الخطق عن حقائق مافی مخفیات العواقب.... ومن تواضع للّٰہ شرفہ اللّٰہ علی کثیر من عبادہ ..... ولیس لِلّٰہ عزّ وجل عبادة یقبلھا ویرضا ھا الا وبا بھا التواضع.
”فردتنی اور تو اضع ہر خیر وسعادت کی جڑہے، تو اضع ایک بلند مقام ومرتبہ ہے اور اگر تواضع کی کوئی زبان ہو تی کہ جسے لوگ سمجھتے تو بہت سے اسرار نہانی اور کاموں کی عاقبت کو بیان کرتی ..... جو شخص خدا کے لیے فروتنی کرے خدا اس کو اپنے بہت سے بندوں پر برتری بخشے گ....کوئی ایسی عبادت نہیں جو مقبول بار گاہ خدا اور اس کی رضا کا موجب ہو مگر یہ کہ وہ فروتنی کی راہ ہی سے داخل ہو تی ہے“۔ (۶)
۱۔ بحارالانوار، ج۷۴، ص۱۷۱.
۲، ۳، ۴۔ اصول کافی، ج۲، باب حُسن الخلق ۸۱ و۸۲.
۵۔ بحارالانوار، ۷۵، ص۱۲۰.
۶۔ بحارالانوار، ۷۵، ص۱۲۰.
سوره لقمان / آیه 20 - 24۲۔ گفتگو کے آداب
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma