سوره فرقان / آیه 63 - 67

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 15
خدا کے خاص بندوں کے صفاتآسمانی برج

۶۳۔ وَعِبَادُ الرَّحْمَانِ الَّذِینَ یَمْشُونَ عَلَی الْاٴَرْضِ ھَوْنًا وَإِذَا خَاطَبَھُمْ الْجَاھِلُونَ قَالُوا سَلَامًا۔
۶۴۔ وَالَّذِینَ یَبِیتُونَ لِرَبِّھِمْ سُجَّدًا وَقِیَامًا۔
۶۵۔ وَالَّذِینَ یَقُولُونَ رَبَّنَا اصْرِفْ عَنَّا عَذَابَ جَھَنَّمَ إِنَّ عَذَابَھَا کَانَ غَرَامًا ۔
۶۶۔ إِنَّھَا سَائَتْ مُسْتَقَرًّا وَمُقَامًا ۔
۶۷۔ وَالَّذِینَ إِذَا اٴَنفَقُوا لَمْ یُسْرِفُوا وَلَمْ یَقْتُرُوا وَکَانَ بَیْنَ ذَلِکَ قَوَامًا۔

ترجمہ

۶۳۔خدا وند رحمن کے خاص بندے وہ ہیں جو آرام سے اور بغیرکسی تکبر کے زمین پر چلے ہیں اور جب جاہل لوگ انھیں مخاطب کرتے ہیں تو وہ انھیں سلام کرتے ہیں (اور بے پرواہی اور بے نیازی کے ساتھ گزر جاتے ہیں )۔
۶۴۔وہ ، وہ لوگ ہیں جو رات کے وقت اپنے پرور دگار کے حضور سجدہ اور قیام کرتے ہیں ۔
۶۵۔وہ ایسے لوگ ہیں جو کہتے ہیں اے پر وردگار ! ہم سے عذاب جہنم کو دور فرما، کیونکہ اس کا عذاب سخت اور دائمی ہے ۔
۶۶۔ وہ برا ٹھکا نا اور بری قیام گاہ ہے ۔
۶۷۔( خدا کے خاص بندے ) وہ ہیں کہ جب خرچ کرتے ہیں تو نہ تو اسراف کرتے ہیں اور نہ ہی تنگ دلی بلکہ ان دونوں کے درمیان حد اعتدال پر قائم رہتے ہیں ۔
خدا کے خاص بندوں کے صفاتآسمانی برج
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma