۴۔ پانی کا پہلا فائدہ

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 15
سوره فرقان / آیه 51 - 55۳۔ پہلے زمینوں کا ذکر
پانی کے زندگی بخش ہونے کو اس کے پاک کرنے کے مسئلہ کے بعد ذکر کیا گیا ہے اور شاید اس طرف اشارہ ہو کہ ان دونوں کا نزدیکی تعلق ہے (پانی کے زندگی بخش ہونے کے بارے میں ہم تفسیر نمونہ جلد ۱۳میں سورہٴ انبیاء کی آیت ۳۰ کے ذیل میںتفصیل سے بحث کرچکے ہیں )۔
زیر بحث آخری آیت میں قرآن کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا گیا ہے : ہم نے ان آیات کو گونا گوں صورتوں میں ان سے بیان کیا ہے تاکہ وہ نصیحت حاصل کریں لیکن اکثر لوگوں نے انکار اور کفر کے سوا کچھ نہیں کیا( وَلَقَدْ صَرَّفْنَاہُ بَیْنَہُمْ لِیَذَّکَّرُوا فَاٴَبَی اٴَکْثَرُ النَّاسِ إِلاَّ کُفُورًا) ۔
اگر چہ بہت سے مفسرین جیسے مرحوم شیخ طوسی نے تفسیر تبیان میں ، علامہ طبا طبائی نے تفسیر المیزان میں اور بعض دوسرے مفسرین نے ” صرفناہ“ میں ”ہ“ کی ضمیر کو بارش کی طرف پلٹا یا ہے جس کا مفہوم یہ ہوگا ” ہم بارش کے قطروں کو زمین کی مختلف سمتوں اور علاقوں میں بھیجتے ہیں اور اسے لوگوں کے درمیان تقسیم کردیتے ہیں تاکہ وہ خدا کی اس عظیم نعمت کو یاد رکھیں “۔
لیکن حق یہ ہے کہ یہ ضمیر قرآن اور قرآنی آیات کی طرف لوٹ رہی ہے کیونکہ یہ تعبیر ( فعل ماضی اور مضارع کی صورت میں ) قرآن مجید کے دس مقامات پر آئی ہے جن میں سے نو جگہوں پر تو واضح طور پر قرآنی آیات اور بیانات کی طرف لوٹ رہی ہے اور بہت سے مقامات پر” لیذکروا“ یا اس قسم کا لفظ اس کے فوراً بعد آیا ہے ۔ بنابر یں یہ بعید معلوم ہوتا ہے کہ اس مقام پر اس تعبیر کا دوسرا مفہوم ہے ۔
اصولی طور پر ”تصرف“ کا مادہ تبدیل کرنے اور لاٹ پھیر کرنے کے معنی میں آتا ہے جس کی بارش کے پانی سے چنداںمناسبت نہیں ہے جبکہ آیاتِ قرآنی سے یہ زیادہ مناسبت رکھتا ہے کیونکہ یہ مختلف انداز میں بیان ہوئی ہیں ،کبھی وعدے کی صورت میں ، کہیں وعید کی حالت میں ،کہیں پر امر ہے کہیں پر نہی ہے اور کسی مقام پر گزشتہ دنوں کی سر گزشت کی صورت میں ۔
سوره فرقان / آیه 51 - 55۳۔ پہلے زمینوں کا ذکر
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma