۱۔ آیت میں ”رمی“ کا کیا معنی ہے؟

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 14
۲۔ چار گواہ کیوں؟تہمت کی سزا
”رمی“ دراصل تیر، پتھر یا کوئی ایسی چیز پھینکنے کے معنی میں ہے، فطری سی بات ہے کہ بہت سے مواقع ایسی چیز تکلیف پہنچاتی ہے، بعد ازاں یہ لفظ کنائے کے طور پر الزام دینے، گالیاں بکنے اور غلط نسبت دینے کے معنی میں استعمال ہونے لگا، کیونکہ یہ باتیں بھی دوسرے کو تیر کی طرح مجروح کردیتی ہیں، شاید یہی وجہ ہے کہ زیرِ بحث آیات میں اور اسی طرح آئندہ آیات میں یہ لفظ مطلق صورت میں استعمال ہوا ہے، مثلاً یہ نہیں فرمایا:
”والّذین یرمون المحصنات بالزنا“
جو لوگ پاکدامن عورتوں پر زنا کی تہمت لگاتے ہیں ۔
کیونکہ ”یرمون“ کے مفہوم میں خصوصاً کلام میں موجود قرائن کے حوالے سے لفظ زنا موجود ہے نیز اس مقام پر جبکہ پاکدامن عورتوں کے بارے میں گفتگو کررہی ہے، یہ لفظ استعمال نہ کرنا ایک طرح کا احترام اور ادل شمار ہوتا ہے ۔
۲۔ چار گواہ کیوں؟تہمت کی سزا
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma