چوتھی دلیل : سرگردان روحیں

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
روحوں سے رابطہ کی حقیقت
قرآن کی نگاہ میں نئی زندگی کی طرف بازگشتتیسری دلیل : روحوں کے لئے مطلق فراموشی غیر ممکن ہے

چوتھی دلیل : سرگردان روحیں
 
عقیدہ تناسخ کے سلسلہ میں ایک دوسرا اعتراض جووارد ہو تاہے وہ یہ ہے کہ اگر تناسخ ان تمام لوگوں کے لئے ضروری ہو جو تکامل کے نیازمند ہیں تو پھر اس صورت میں نطفہ کے منعقد ہوتے ہی ان میں سے کسی ایک کی حیات کا اتمام ہوناچا ہئے تاکہ اس طرح ایک روح اپنے سابقہ بدن سے جدا ہوکر جدید نطفہ میں حلول کر سکے ۔
اور اگر ناگہانی حوادث جیسے زلزلہ اور دیگر حادثوں کے ذریعہ ہزاروں انسان تباہ ہوجائیں یا نہایت کم مدت میں سیلاب یا اس سے بھی زیادہ سریع جہانی جنگیں مخصوصاً جب ایٹمی جنگ ہو جیساکہ ہیر و شیما اور ناگا ساکی کے ساتھ ہوا تو اس صورت میں ہلاک ہونے والی بے شمار انسانوں کی روحوں کا کیا ہوگا اور یہ بھی معلوم ہے کہ ہلاک ہونے والی تعداد کے مطابق نطفہ کا منعقد ہونامحال ہے ۔
اس صورت میں یہ روحیں سرگرداں ہونا چاہئے جو ایک مسافر کی طرح لامکاں ہیں وہ صف میں کھڑی ہیں تاکہ انہیں دوبارہ جسم مل سکے لیکن وہ روحیں جو سرگردان ہیں ان کا کام کیا ہے اور جب تک انہیں جسم نہیں ملتا وہ کیا کریں گی ۔
کیا کوئی یہ دعویٰ کرسکتا ہے کہ مرنے والوں کی تعداد ،انعقاد نطفہ کی تعداد کے برابر ہے حالانکہ اس فرضیہ کا بطلان ناگہانی بلائیں ، حوادثات، جنگ اور سیلاب کے ذریعہ ہونے والی ہلاکتوں سے ثابت ہے ۔
یہ اعتراضات تناسخ کے ضعیف ہونے کی علامت ہیں ، یہی وجہ ہے کہ ادیان آسمانی اور اسلام نے اسے باطل قرار دیا ہے ۔
قرآن کی نگاہ میں نئی زندگی کی طرف بازگشتتیسری دلیل : روحوں کے لئے مطلق فراموشی غیر ممکن ہے
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma