۶۸۔وَاٴَوْحَی رَبُّکَ إِلَی النَّحْلِ اٴَنْ اتَّخِذِی مِنْ الْجِبَالِ بُیُوتًا وَمِنْ الشَّجَرِ وَمِمَّا یَعْرِشُونَ۔
۶۹۔ ثُمَّ کُلِی مِنْ کُلِّ الثَّمَرَاتِ فَاسْلُکِی سُبُلَ رَبِّکِ ذُلُلاً یَخْرُجُ مِنْ بُطُونِہَا شَرَابٌ مُخْتَلِفٌ اٴَلْوَانُہُ فِیہِ شِفَاءٌ لِلنَّاسِ إِنَّ فِی ذَلِکَ لآَیَةً لِقَوْمٍ یَتَفَکَّرُونَ ۔
۶۸۔ تیرےپر وردگار نے ( نظام فطرت کے تحت) شہد کی مکھی کو وحی کی کہ پہاڑوں میں ، درختوں میں اور جو عر شے لوگ بناتے ہیں ان میں گھر بنانا۔
۶۹۔ اور پھر تمام پھلوں سے کھا اور جو راستے تیرے پر وردگار نے تیرے لئے معین کئے ہیں ان میں راحت سے چل پھر ۔ ان کے بطن سے پینے کی ایک خاص چیز نکلتی ہے اس کے مختلف رنگ ہوتے ہیں اس میں لوگوں کے لئے شفا ء ہے ۔ اس امر میں اہل فکر و نظر کے لئے بڑی نشانی ہے ۔