جانور پالنے اور کھیتی باڑی کی اہمیت

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 11
سوره نحل/ آیه 9 - 13 جانوروں کے مختلف فائدے

جانور پالنے اور کھیتی باڑی کی اہمیت
آج کے زمانے میں پیدا واری اور کارخانے اور مشینیں اتنی زیادہ ہیں کہ تمام دوسری چیزیں ماند پڑ گئی ہیں لیکن آج بھی انسانی زندگی کی پیدا وار کا ایک اہم حصہ جانور پالنے اور کھیتی باڑی سے حاصل ہوتا ہے کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ غذائی مواد کی حقیقی بنیاد یہی دو امور ہیں اسی بناء پر جانور وں اور کھیتی باڑی کی ضروریات میں خود کفالت نہ صرف اقتصادی استقلال کی ضامن ہے بلکہ سیاسی استقلال بھی بہت حد تک اس سے مربوط ہے لہٰذا کوئی تعجب کی بات نہیں کہ ساری دنیا کی قومیں جانوروں کی نشوونما کو وسعت دینے اور اس کی وسعت کے لئے مارڈن ذرائع استعمال کرنے میں کوشاں ہیں ۔
یہ دونوں چیزیں اتنی اہم اور بنیادی ہیں کہ بعض اوقات ان ممالک میں سے جنھیں سوپر پاور کہا جاتا ہے مجبور ہو جاتے ہیں کہ اپنے سیاسی مقام کو نظر انداز کرکے ان ممالک کے سامنے ہاتھ پھیلائیں جو عین ان کے مخالف ہیں اس کے لئے روس کی مثال پیش کی جاسکتی ہے ۔
اسی بناء پراسلام اور اس کی حیات آفریں تعلیمات میں جانوروں کی پرورش اور زراعت کے مسئلے کو انتہائی زیادہ اہمیت دی گئی ہے اور ان امور کے لئے مسلمانو کو ترغیب دینے کے لئے ہر موقع سے استفادہ کیا گیا ہے ۔
مندرجہ بالا آیات میں ہم نے دیکھا ہے کہ قرآن جانوروں کے مسئلہ پر کس تشویق آمیز لہجے میں بات کرتا ہے ان سے حاصل ہونے والے منافع کا ذکر کرتا ہے چاہے وہ غذئی اعتبار سے ہوں یا لباس کے لحاظ سے ۔ یہاں تک کہ صحرا میں ان کے آنے جانے کا ذکر بڑے حسین پیرائے میں کرتا ہے ۔
زراعت ، کھیتی باڑی اور مختلف قسم پھلوں کی اہمیت کے بارے میں اسی طرح آئندہ آیات میں عمومی اعتبار سے گفتگو ہو گی ۔
اسلامی روایات میں جانور پالنے کے بارے میں نہایتجاذبِ توجہ تعبیرات نظر آتی ہیں اسی طرح کھیتی باڑی کے بارے میں بہت سی روایات میں ہم نمونے کے طور پر اسلامی مصا در سے چند ایک روایات پیش کرتے ہیں ۔
۱۔پیغمبر اکرم (صلی الله علیه و آله وسلم) نے ایک ایک عزیز سے فرمایا:
تم اپنے گھر”برکت“ کیوں نہیں لاتے ہو؟
اس نے عرض کیا:” برکت “سے آپ کی کیا مراد ہے ؟ فرمایا:”شاة تحلب“
(دودھ دینے والی بکری )
مزید فرمایا:
انہ کانت فی دارہ شاة تحلب اونعجة او بقرہ وفبرکاة کلھن
جس گھر میں دودھ دینے والی بکری ،بھیڑ یا گائے ہو تو یہ سب برکتیں ہیں ۔2
۲۔پیغمبر اکرم (صلی الله علیه و آله وسلم) سے منقول ہے کہ آپ نے بکری کی اہمیت کے بارے میں فرمایا:۔
نعم المال الشاة
بکری بہت اچھا سرمایہ ہے ۔3
۳۔تفسیر نور الثقلین میں زیر بحث آیا ت کے ذیل میں امام امیر المومنین علیہ السلام سے منقول ہے :
افضل مایتخذہ الرجل فی منزلہ لعیالہ الشاة فمن کان فی منزلہ شاة قدست علیہ الملائکة مرتین فی کل یوم
اہل خانہ کے لئے انسان گھر میں جو چیز مہیا کرتا ہے وہ بکری ہے جس شخص کے گھرمیں بکری ہو خدا کے فرشتے ہر روز دومرتبہ اس کی تقدیس کرتے ہیں ۔
یہاں غلط فہمی نہیں ہونا چاہئیے ، ممکن ہے بہت لوگوں کے گھر میں بکری پالنے کے لئے حالات ساز گار نہ ہوں لیکن اصلی مقصد یہ ہے کہ جتنے گھر ہوں اتنی بھیڑ بکریاں ہمیشہ پالتے رہنا چاہئیے ( غور کیجئے گا) ۔
۴۔زراعت کی اہمیت کے لئے اتناکافی ہے کہ امیر المومنین علیہ السلام فرماتے ہیں :(من وجد ماء ً و تراباًثم افتقر فابعد اللہ )جس کے پاس پانی اور مٹی ہو اس کے باوجود وہ فقیر ہو ، خدا اسے اپنی رحمت سے دور رکھے ۔4
۵۔پیغمبر اکرم (صلی الله علیه و آله وسلم) سے منقول ہے ، آپ نے فرمایا:
علیکم بالغنم و الحرث فانھما یروحان بخیر ویغدوان بخیر
تمہاری ذمہ داری ہے کہ بھیڑ بکریاں پالو اور کھیتی باڑی کرو اور ان کا لین دین خیر و بر کت کا باعث ہے ۔5
۶۔امام جعفر صادق علیہ السلام سے منقول ہے ، آپ (علیہ السلام) نے فرمایا:
مافی الاعمال شیء احب الیٰ اللہ من الزراعة
خدا کے ہاں زراعت سے زیادہ کوئی عمل محبوب نہیں ۔ 6
۷۔امام صادق علیہ السلام ہی سے ایک او ر حدیث منقول ہے ، فرماتے ہیں :
الزارعون کنوز الانام تزرعون طیباً اخرجہ اللہ عزوجل وھم یوم القیامة احسن الناس مقاماً و اقربھم منزلة ید عون المبارکین ۔
کسان لوگوں کے خزانے ہیں وہ خدا کا عطاکردہ پاکیزہ اناج بوتے ہیں قیامت کے دن وہ بلند ترین مقام کے حامل ہوں گے وہ خدا کے زیادہ قریب ہیں اس روز انھیں ”مبارکین “ کے نام سے پکارا جائے گا ۔ 7
 


۱۔تفسیر نور الثقلین ج۳ ص۳۹۔
2۔بحار الانوار ج۱۴ ص ۶۸۶طبع قدیم ۔ مذکورہ حدیث میں بکری اور گائے کے علاوہ ”نعجة“ کی طرف اشارہ ہوا ہے ۔لغت میں اس لفظ کے بہت سے معانی ہیں مثلاً وحشی گائے، پہاڑی بکری یا بھیڑ۔
3۔بحار الانوار ج ۱۴، ص۶۸۶ طبع قدیم ۔
4۔بحار الانوار جلد ۲۳ صفحہ ۱۹۔
5۔بحار الانوار جلد ۱۴ ص۳۰۴۔
6۔بحار الانوار جلد ۲۳ ، صفحہ ۲۰۔
7۔وسائل الشیعہ جلد ۱۳ ،صفحہ ۱۹۴۔
سوره نحل/ آیه 9 - 13 جانوروں کے مختلف فائدے
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma