سوره اسراء / آیه 110 - 111

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 12
شان نزول۲۔ علم و ایمان کا ربط


۱۱۰ قُلْ ادْعُوا اللهَ اٴَوْ ادْعُوا الرَّحْمَانَ اٴَیًّا مَا تَدْعُوا فَلَہُ الْاٴَسْمَاءُ الْحُسْنَی وَلَاتَجْھَرْ بِصَلَاتِکَ وَلَاتُخَافِتْ بِھَا وَابْتَغِ بَیْنَ ذٰلِکَ سَبِیلًا
۱۱۱ وَقُلْ الْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِی لَمْ یَتَّخِذْ وَلَدًا وَلَمْ یَکُنْ لَہُ شَرِیکٌ فِی الْمُلْکِ وَلَمْ یَکُنْ لَہُ وَلِیٌّ مِنَ الذُّلِّ وَکَبِّرْہُ تَکْبِیرًا


ترجمہ


۱۱۰ ۔کہہ دو: اللہ کو پکار و یا رحمٰن کو جسے بھی پکارو(اس کی پاک ذات ایک ہی ہے اور)اس کے اچھے اچھے نام ہیں اور اپنی نماز نہ زیادہ بلند پڑھ اور نہ بہت آہستہ بلکہ درمیانی (معتدل)راہ اختیار کر۔
۱۱۱۔ اور کہہ دو: حمد و ستائش اس اللہ کے لیے ہے جس نے نہ کسی کو بیٹا بنایا ہے اور نہ جس کی حکومت میں کوئی شریک ہے اور نہ وہ کمزور و عاجز ہے کہ کوئی اس کا ولی و حامی ہے اور اس کی کبریائی بیان کرو، کمال درجے کی کبریائی۔

شان نزول۲۔ علم و ایمان کا ربط
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma