۲۔ کیا سوال کرنے والے پیغمبر اکرم صلی الله علیہ وآلہ وسلّم تھے؟

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 12
۳۔ آیت میں ”ارض“سے کیا مراد ہے؟۱۔ حضرت موسیٰ کے نو معجزات

۲۔ کیا سوال کرنے والے پیغمبر اکرم صلی الله علیہ وآلہ وسلّم تھے؟


زیر بحث آیات کا ظاہری مفہوم یہ ہے کہ پیغمبرِ اکرم صلی الله علیہ وآلہ وسلّم کو حکم دیا گیا تھا کہ وہ نبی اسرائیل سے حضرت موسیٰ(علیه السلام) کے نو معجزات کے بارے میں سوال کریں کہ آلِ فرعون نے کس طرح سے معجزات دیکھنے کے باوجود بہانے بنائے اور حضرت موسیٰ(علیه السلام) کی حقانیت قبول نہ کی۔
پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جیسی صاحب علم و عقل ہستی کو ایسے سوال کی ضرورت نہ تھی، سمجھتے ہیں کہ سوال کرنے کے لیے دوسرے مخاطبین کو حکمدیا گیا تھا ۔
لیکن ۔اگر ہم اس امر کی طرف توجہ کریں کہ پیغمبر اکرم صلی الله علیہ وآلہ وسلّم کو یہ سوال اپنے لیے نہیں کرنا تھا بلکہ اس لیے تھا کہ مشرکین یہ بات مان لیں لہٰذا اس میں کوئی مانع نہیں کہ سوال خود نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف سے ہوتا کہ مشرکین جان لیں کہ اگر پیغمبرِ اکرم صلی الله علیہ وآلہ وسلّم ان کے طرح طرح کے تقاضے قبول نہیں کرتے تو اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ تقاضے حق طلبی کے لیے نہ تھے بلکہ ہٹ دھرمی ، تعصب اور عناد پر مبنی تھے جس کی مثال حضرت موسیٰ اور فرعون کے واقعے میں موجود ہے ۔

۳۔ آیت میں ”ارض“سے کیا مراد ہے؟۱۔ حضرت موسیٰ کے نو معجزات
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma