شرایط وضو کی وضاحت(مسئله88-107)

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
خواتین کے احکام
وضو جبیرہ کے احکاموضو کے شرائط(مسئله87)

شرایط وضو کی وضاحت


مسأله ۸۸ : نجس اور مضاف پانی سے وضو باطل ہے ،چاہے یہ جانتا ہو کہ پانی نجس یامضاف ہے یا نہ جانتا ہو ،یا بھول گیا ہو ۔
مسأله ۸۹ : وضو کا پانی مباح اس بناء پر مندرجہ ذیل موارد میں وضو باطل ہے :
الف : ایسے پانی سے وضو کرنا جس کا مالک راضی نہ ہو ۔
ب : ایسے پانی سے وضو کرنا جس کے متعلق یہ معلوم نہ ہو کہ اس کا مالک راضی ہے یا نہیں ۔
ج : ایسا پانی جو خاص افراد سے کیلئے وقف ہو ، جیسے بعض مدارس کا پانی اسی مدرسہ میں تعلیم حاصل کرنے والوں کے لئے وقف ہوتا ہے ، مسجدوں کے وضو خانہ جو انہی لوگوں کےلئے وقف ہوئے ہیں جو ان میں نماز پڑھتے ہیں ۔
مسأله ۹۰ : چھوٹی ، بڑی نہروں سے وضو کرنا جائز ہے چاہے یہ بھی معلوم نہ ہو کہ کہ اس کا مالک راضی ہے، لیکن اگر ان کا مالک وضو کرنے سے صراحتا منع کرے تواحتیاط واجب یہ ہے کہ وضو نہ کرے ۔
مسأله ۹۱ : اگر غصبی برتن میں پانی ہو اور دوسرا پانی بھی نہ ہو تو تیمم کرے ۔
مسأله ۹۲ : اعضاء وضو یعنی چہرہ، ہاتھ اور پیروں کو دھوتے اور مسح کرتے وقت پاک ہونا چاہئے ۔
مسأله ۹۳ : اگر اعضاء وضو سے کوئی چیز چپکی ہوئی ہو جس پانی کے پہنچنے میں رکاوٹ ہو تو اس کو برطرف کرنا چاہئے ۔
مسأله ۹۴ : اگر کوئی چیز اعضاء مسح (سر کے اگلے اور پیروں کے اوپری حصہ) پر ہو تو چاہے وہ پانی کے پہنچنے میں مانع نہ ہو پھر بھی اس کو برطرف کرے ، کیونکہ ہاتھ اور مسح کی جگہ کے درمیان کسی چیز کے ذریعہ فاصلہ نہیں ہونا چاہئے ۔
مسأله ۹۵ : اگر ایسی کریم استعمال کی ہوجسے پانی کے پہنچنے میں کوئی رکاوٹ نہ ہو توکوئی حرج نہیں ہے ۔
مسأله ۹۶ : معمولی قلم (پین) کی روشنائی، پانی کے پہنچنے میں مانع نہیں ہے ۔
مسأله ۹۷ : ژل(کریم) لگے ہوئے بالوں پرمسح کرنے کیلئے ضروری ہے کہ ان بالوں کی جڑ میں مسح کرے جن پرژل نہیں ہے مسح کرے ۔
مسأله ۹۸ : قلم (Pencil) کی روشنائی، رنگ،چربی اور کریم کے دھبوں میں اگر کثافت نہ ہو تو وضو کے لئے مانع نہیں ہیں، لیکن اگر اس میں اتنی کثافت ہو کہ اس سے کھال ڈھک گئی ہو تو اس کو زائل کرنا چاہئے لیکن عام طور سے قلم کی روشنائی پانی کے پہنچنے میں رکاوٹ نہیں ہے ۔
مسأله ۹۹ : اگر یہ معلوم ہو کہ کوئی چیز اعضائے وضو پر چپکی ہوئی ہے لیکن یہ نہیںمعلوم ہے کہ یہ پانی کے پہنچنے میں رکاوٹ کا باعث ہے یہ نہیں تو اس کو برطرف کرے یا پانی کو اس کے نیچے تک پہنچائے ۔
مسأله ۱۰۰۔ وضو کو اس طرح کرنا چاہئے : پہلے چہرہ کو دھوئے پھر داہنے ہاتھ کو پھر بائیں ہاتھ کو دھوئے ، اس کے بعد سر اور پھر پیر کا مسح کرے اور بائیں پیر پر داہنے پیر سے پہلے مسح نہ کرے او راگر اس ترتیب سے وضونہ کرے تو وضوباطل ہے ۔
مسأله ۱۰۱ : موالات یعنی پے در پے افعال وضو کو انجام دینا (اس طرح کہ اعمال وضو کے درمیان فاصلہ نہ ہو) ۔
مسأله ۱۰۲ : اگر وضو کے درمیان اتنا فاصلہ ہوجائے کہ لوگ کہیں اس نے پے در پے وضو نہیں کیا ہے تو اس کا وضو باطل ہے ۔
مسأله ۱۰۳ : جو خود سے وضو کرسکتا ہواس کو دوسرے سے مدد نہیں لینا چاہئے ،پس اگر کوئی دوسرا شخص اس کے چہرہ اور ہاتھوں کو دھوئے یامسح کرے تو اس کا وضو باطل ہے ، لیکن اگر اس کی ہتھیلی پر پانی ڈالے اور وہ خود اپنے چہرہ او رہاتھوں پر پانی ڈالے تو کوئی حرج نہیں ہے ۔
مسأله ۱۰۴ : جو شخص خود سے وضو نہ کرسکتا ہو اسے کسی دوسرے شخص کی مدد سے وضو کرنا چاہئے ، لیکن وضو کی نیت وہ خود کرے ۔
مسأله ۱۰۵ : جو یہ جانتا ہو کہ اگر وضو کرے گا تو مریض ہوجائے گا یاڈرتا ہو کہ مریض ہوجائے گا تو اس کو تیمم کرنا چاہئے اور اگر وضو کرے گا تو اس کا وضو باطل ہے ، لیکن اگر یہ نہ جانتا ہو کہ پانی اس کے لئے مضر ہے اوروضو کرلے اور بعد میں معلوم ہو کہ پانی اس کے لئے مضر تھا تو اس کا وضو صحیح ہے ۔
مسأله ۱۰۶ : وضو کو قصد قربت کی نیت سے انجام دینا چاہئے یعنی خداوند عالم کے حکم کی تعمیل کے لئے وضو کرے اور نیت کوزبان پر جاری کرنا یا دل میں دہراناضروری نہیں ہے ، بلکہ اس کا وضو کرتے وقت متوجہ رہنا کہ وہ وضو کررہا ہے کافی ہے،یعنی اگر کوئی اس سے سوال کرے کہ تم کیا کررہے ہو؟ تو وہ کہے کہ میں وضو کررہا ہوں ۔
مسأله ۱۰۷ : اگر نماز کا وقت اس قدر تنگ ہو کہ اگر وضو کرےگا توپوری نماز یا نماز کا کچھ حصہ کو وقت کے اندرنہیں پڑھ سکے گا تو تیمم کرنا چاہئے لیکن اگر وضو اورتیمم کے لئے برابر کا وقت درکار ہو تو وضو کرنا چاہئے ۔

وضو جبیرہ کے احکاموضو کے شرائط(مسئله87)
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma