مطلق پانی کی قسمیں(46-52)

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
خواتین کے احکام
نجس اشیاء کو کس طرح پاک کیا جائے؟(مسئله 53-57)پانی کے احکام(44-45)

مطلق پانی کی قسمیں

مسأله ۴۶ : پانی یا آسمان سے برستا ہے جس کو” بارش کا پانی“ کہتے ہیں ، یا زمین سے پھوٹ کر نکلتا ہے ،اگر وہ پانی جاری ہو جیسے چشمہ اور نہر کا پانی تو اس کو ”جاری پانی“ کہتے ہیں اور اگر جاری نہ ہو تو اس کو” کنویں کا پانی“ کہتے ہیں ۔
یا پھر نہ پھوٹ کر زمین سے نکلتا ہے اور نہ آسمان سے بارش ہوتی ہے اس صورت میں اگر بعد میں آنے والے مسأله کی مقدار بھر پانی ہو تو اس کو” کُر“ کہتے ہیں اور اگر اس سے کم ہو تو اس کو” قلیل “کہتے ہیں ۔
مسأله ۴۷ : پانی کی وہ مقدار جس کو ایک ایسے برتن میں رکھیں جس کی گہرائی،لمبائی اور چوڑائی کم سے کم ساڑھے تین (۵/۳) بالشت ہو، یا اس کا وزن ۳۸۴ کیلو گرام ہو تو اس پانی کو ” کُر“ کہتے ہیں ۔
مسأله ۴۸ : قلیل پانی، نجس چیز سے ملتے ہی نجس ہوجاتا ہے ،سوائے اس پانی کے جو فشار کے ساتھ نجس چیز پر گرے تو جو حصہ نجس چیز سے ملا ہے فقط وہی حصہ نجس ہوگا، جیسے کسی برتن سے نجس چیز کے اوپر پانی ڈالنے سے صرف اتنا ہی پانی نجس ہوگا جتنا نجاست سے ملا ہے ، اوپر کا پانی ور برتن کا پانی پاک ہے ۔
مسأله ۴۹ : اگر کُر یا جاری پانی ، نجس قلیل پانی سے متصل ہوجائے اور اس میں مخلوط ہوجائے تو وہ قلیل پانی پاک ہوجاتا ہے ( مثلا اگر قلیل پانی کے برتن کو جو کہ نجس ہے، ایسے پانی کے نیچے رکھدیں جو کر سے متصل ہے اور پانی اس کے اوپر پڑے تو وہ پاک ہوجاتا ہے) لیکن اگر نجاست کی بو، رنگ یا ذائقہ باقی ہو تو اس میں اس قدر پانی مخلوط ہوجائے کہ نجاست کا رنگ، بو یا ذائقہ ختم ہوجائے ۔
مسأله۵۰ : قلیل پانی کے علاوہ مطلق پانی کی تمام قسموں میں جب تک نجاست کا رنگ یا بو یا ذائقہ پیدا نہیں ہوتا ، پاک ہیں، اور جب بھی نجاست کے ملنے سے ان کا رنگ، بو یا ذائقہ بدل جائے تو وہ نجس ہوجاتا ہے (اس بناء پر جاری پانی، کنویں کا پانی،کر اور بارش کا پانی اس حکم میں مشترک ہیں) ۔
مسأله ۵۱ : ٹنکی کا پانی جو کہ ”کر“ سے متصل ہوتا ہے وہ ”کُر“ پانی کے حکم میں ہے ۔
مسأله ۵۲ : بارش کے پانی کی بعض خصوصیات :
اگر بارش کسی ایسی چیز پر ہو جس میں عین نجاست(۱) نہ ہو تو ایک بار بارش ہونے سے پاک ہوجاتی ہے ۔
اگر نجس لباس اور فرش پر بارش ہو تو اس کو نچوڑنا ضروری نہیں ہے اور وہ پاک ہوجاتی ہے ، اس شرط کے ساتھ کہ اس کاغُسالہ (اس کے اندر کاپانی) خارج ہوجائے ۔
اگر نجس زمین پر بارش ہو تو وہ پاک ہوجاتی ہے ۔
اگر بارش کا پانی کسی جگہ پر جمع ہوجائے تو چاہے اس وہ کُر سے کم ہی کیوں نہ ہو اگر بارش کے دوران کسی نجس چیز کو اس میں دھویا جائے تو جب تک اس پانی کا رنگ، ذائقہ اور بو نہیں بدلتی ،پاک ہے ۔


۱۔ عین نجس اس چیز کو کہتے ہیں جو خود بخود نجس ہے ،جیسے پیشاب اور خون۔
نجس اشیاء کو کس طرح پاک کیا جائے؟(مسئله 53-57)پانی کے احکام(44-45)
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma