۲۔ ملائکہ کی اقسام

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
پیام امام امیرالمؤمنین(ع) جلد 1
۳۔ عرش اور حاملان عرش الٰہی ۱۔ ملائکہ کیسے ہوتے ہیں؟!

۲۔ ملائکہ کی اقسام

ملائکہ میں بہت سی انواع واقسام پائی جاتی ہیں، جن کی طرف آیات اور احادیث میں اشارہ ہوا ہے، ان میں سے عمدہ وہی چار گروہ ہیں جن کا ذکر مولا علی علیہ السلام کے اِس خطبہ میں ہوا ہے (پروردگار کی عبادت کرنے والے، انسانوں کے اعمال کا حساب وکتاب اور ان کی حفاظت اور نگرانی کرنے والے، رسولوں کے لئے پیغام رساں اور حاملان عرش) ۔
لیکن جیساکہ ہم کہہ چکے ہیں، قرآنی آیات میں ان کی دیگر اقسام کی طرف بھی اشارہ ہوا ہے، منجملہ ظالم اور سرکش امّتوں پر عذاب کرنے پر مقرر، مومنین کی مدد کرنے کرنے والے، مدبرات امر اورروحوں کوقبض کرنے والے لیکن اُن سب کو مدبرات امر میں خلاصہ کیا جاسکتا ہے یعنی جو کائنات کے امور کی تدبیر کرتے ہیں ۔
سنّت الٰہی اس پر جاری ہے کہ اپنی قدرت وعظمت اور دیگر اغراض ومقاصد کو ظاہر کرنے کے لئے کائنات کے امور کی ان فرشتوں کے ذریعہ دیکھ بھال کرے جو اس کے حکم کے سامنے سرتسلیم خم کئے ہوئے ہیں، اس کی اطاعت میں سُستی، بھول چوک اور کوئی کمی نہیں کرتے، ان میں سے ہر قسم کے فرشتوں کے لئے ایک معیّن اور منظم لائحہٴ عمل پروگرام ہوتا ہے تاکہ وہ الله کے لامحدودنلک کے ذمہ دار ہوجائیں ۔
جس وقت انسان، فرشتوں کی انواع واقسام ان کے کام اور اُن کی عظیم ووسیع مصروفیتوں کے بارے میں غور وفکر کرتا ہے تو اسے اپنے اندر چھوٹے پن اور حقارت کا احساس ہوتا ہے اور سوچتا ہے کہ اس وسیع اور حق کے خدمت گزاروں سے بھری ہوئی کائنات میں الله کے لشکر کی صفوں میں اس کے فرمانبردار بندوں کے درمیان میری کیا حیثیت ہوسکتی ہے؟
اگر اطاعت اور عبادت الٰہی وہی ہے جو وہ انجام دیتے ہیں تو میری اطاعت وعبادت کی کیا حقیقت ہے؟ اور اگر قدرت وتوانائی اُسی کو کہا جاتا ہے جو ان کے پاس ہے تو میری طاقت کی قدر وقیمت اور کیا حیثیت ہے؟ مختصر یہ کہ ایک طرف اس کائنات اور اس کے بنانے والے کی عظمت اور دوسری طرف انسان کے چھوٹے پن، حقارت اور اس کی مصروفیات سے آشنائی ہوتی ہے اور یہ بات بذات خود فرشتوں کی خلقت کے فلسفوں میں سے ایک فلسفہ ہے ۔

 

6۔ سورہٴ بقرہ: آیت۲۸۵

۳۔ عرش اور حاملان عرش الٰہی ۱۔ ملائکہ کیسے ہوتے ہیں؟!
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma