تیز آندھی اور خاکستر

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 10
ان کے اعمال کو گرد و غبار کی مانند خاکستر سے تشبیہ کیوں دی گئی ہےسوره ابراهیم / آیه 18

تیز آندھی اور خاکستر

اس آیت میں بے ایمان افراد کے اعمال کے لئے بہت رسا او رنہایت عمدہ مثال بیان کی گئی ہے یہ آیت کفار کے انجام کے بارے میں گزشتہ آیات کی بحث کومکمل کرتی ہے ۔
ارشاد ہوتا ہے : جنہوں نے اپنے پر وردگار سے کفر کیا ان کے اعمال اس خاکستری مانند ہیں جسے ایک طوفانی روز تیز آندھی کا سامنا کرناپڑے( مَثَلُ الَّذِینَ کَفَرُوا بِرَبِّھِمْ اٴَعْمَالُھُمْ کَرَمَادٍ اشْتَدَّتْ بِہِ الرِّیحُ فِی یَوْمٍ عَاصِف) ۔
جیسے کہ ایک طوفانی روزتیز آندھی کے سامنے راکھ اس طرح بکھر جاتی ہے کہ کوئی شخص اسے جمع نہیں کرسکتا اسی طرح منکرین ِ حق کے بس میں نہیں کہ جو اعمال وہ انجام دے چکے ہیں انہیں اپنے ہاتھ میں لے سکیں ۔ وہ سب تباہ و بر باد ہ وجائیں گے اور ان کے ہاتھ خالی رہ جائیں گے( لاَیَقْدِرُونَ مِمَّا کَسَبُوا عَلَی شَیْءٍ ) ۔اور یہ بہت دور کی گمراہی ہے (ذَلِکَ ھُوَ الضَّلَالُ الْبَعِیدُ ) ۔

ان کے اعمال کو گرد و غبار کی مانند خاکستر سے تشبیہ کیوں دی گئی ہےسوره ابراهیم / آیه 18
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma