۸۔ وَقَالَ مُوسَی إِنْ تَکْفُرُوا اٴَنْتُمْ وَمَنْ فِی الْاٴَرْضِ جَمِیعًا فَإِنَّ اللهَ لَغَنِیٌّ حَمِیدٌ۔
۹۔ اٴَلَمْ یَاٴْتِکُمْ نَبَاٴُ الَّذِینَ مِنْ قَبْلِکُمْ قَوْمِ نُوحٍ وَعَادٍ وَثَمُودَ وَالَّذِینَ مِنْ بَعْدِھمْ لاَیَعْلَمُھُمْ إِلاَّ اللهُ جَائَتْہُمْ رُسُلُھُمْ بِالْبَیِّنَاتِ فَرَدُّوا اٴَیْدِیَھُمْ فِی اٴَفْوَاھِھِمْ وَقَالُوا إِنَّا کَفَرْنَا بِمَا اٴُرْسِلْتُمْ بِہِ وَإِنَّا لَفِی شَکٍّ مِمَّا تَدْعُونَنَا إِلَیْہِ مُرِیبٍ۔
۱۰۔ قَالَتْ رُسُلُھُمْ اٴَفِی اللهِ شَکٌّ فَاطِرِ السَّمَاوَاتِ وَالْاٴَرْضِ یَدْعُوکُمْ لِیَغْفِرَ لَکُمْ مِنْ ذُنُوبِکُمْ وَیُؤَخِّرَکُمْ إِلَی اٴَجَلٍ مُسَمًّی قَالُوا إِنْ اٴَنْتُمْ إِلاَّ بَشَرٌ مِثْلُنَا تُرِیدُونَ اٴَنْ تَصُدُّونَا عَمَّا کَانَ یَعْبُدُ آبَاؤُنَا فَاٴْتُونَا بِسُلْطَانٍ مُبِینٍ ۔
۸۔ موسیٰ نے ( بنی اسرائیل سے ) کہا : اگر تم اور روئے زمین کے تمام لوگ کافر ہو جائیں تو ( خدا کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا کیونکہ ) خدا بے نیاز اور لائق ستائش ہے ۔
۹۔ کیا تمہیں ان لوگوں کی خبر نہیں پہنچی کہ جو تم سے پہلے تھے ۔ قوم نوح،عاد، ثمود ، اور وہ جو ان کے بعد تھے وہی کہ جن سے خدا کے علاوہ کوئی آگاہ نہیں ہے ۔ ان کے پیغمبر ان کے پاس واضح دلائل لے کر آئے لیکن انہوں نے ( تعجب اور استہزاء سے ) اپنے منہ پر ہاتھ رکھا کہ ہم اس چیز کے کافر ہیں جس کے لئے تم مامور ہو اور جس کی طرف تم بلاتے ہو اس کے بارے میں ہمیں شک ہے ۔
۱۰۔ ان کے رسولوں نے کہا: کیا اللہ کے بارے میں شک ہے ؟ وہ اللہ کہ جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا ہے ، وہ کہ جو تمہیں دعوت دیتا ہے تاکہ تمہارے گناہ بخش دے اور تمہیں مقرر و وعدہ گاہ تک باقی رکھے ۔ انہوں نے کہا: ( ہم یہ باتیں نہیں سمجھتے ہم تو اتنی بات جانتے ہیں کہ ) تم تو ہمارے جیسے انسان ہو اور تم چاہتے ہو کہ ہمارے آباء و اجداد جن کی پوجا کرتے تھے اس سے باز رکھو تم ہمارے لئے کوئی واضح دلیل لاوٴ۔