مذہب کی حفاظت کرنے والوں کی تربیت

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
کامیابی کا راز
اعتقادی ستونوں کو محکم کرنا شرح و تفسیر نہج البلاغہ

طاغوت کے زمانہ میں حوزہ علمیہ قم میں جن دروس کی تدریس کرنے کی الہی توفیق نصیب ہوئی ان میں سے ایک عقاید و کلام کا جدید درس تھا ۔
اس وقت میں نے دو کلاسیں تشکیل دیں ، ایک کلاس عقاید کی تھی جس میں جدید اور قدیم عقاید کی آمیزش تھی ، میںنے سب سے پہلے اعتقادی مسائل کو شروع کیا اور چونکہ حوزہ علمیہ میں یہ ایک جدید بحث تھی اس لئے طلباء نے اس کا کافی استقبال کیا اور تقریبا تیس سال تک شب جمعہ میں یہ درس چلتا رہا، اس میں اعتقادی مسائل کی اہم بحثوں، مختلف مذاہب اور استکباری مذاہب کو بیان کیاگیا اور کامل طور سے ان کی تحقیق کی گئی اور ان دروس کو کتاب کی شکل میں جمع کیا ،ان کلاسوں کا نتیجہ مندرجہ ذیل چھے کتابوں کی شکل میں سامنے آیا : ” آفریدگار جہان“، ”خدا را چگونہ بشناسیم“ ، ”رہبران بزرگ“ ، ”قرآن و آخرین پیامبر“، ”معاد و جہان پس از مرگ“ ، ”انقلاب جہانی مہدی (علیہ السلام)اور دوسری متعدد کتابیں ۔
دوسری کلاس ایک خصوصی مجلس تھی جس میں تقریبا تیس علماء و فضلاء اور ذہین جوان شریک تھے، ہم نے ان کو آٹھ گروہوں میں تقسیم کیا ، ہر گروہ میں تین یا چار افراد رکھے اور دنیا کے مشہور مذاہب کا مطالعہ کرنے کی ذمہ داری ان گروہوں کے سپرد کی ۔
ایک گروہ نے مادہ پرستوں، ایک نے وہابیوں، ایک نے یہودیوں ،اسی طرح دیگر گروہوں نے نصاری، صوفیوں ، اہل سنت اوربودائیوں کے مذاہب کی تحقیق کرنا شروع کردی ،ان سب کو کتابوں کا حوالہ بھی دیدیا اور ان لوگوں سے یہ بھی کہا گیا کہ وہ بھی اپنے خصوصی جلسے تشکیل دے کر مطالب کی تحقیق کریں اور اس سلسلہ میں رسالہ لکھیں،اس کے بعد شب جمعہ میں مشترک جلسہ میں سب شریک ہوں اور میرے سامنے وہ تمام رسالے پڑھے جائیں ، پھر ان پر تنقید و تحقیق ہو ۔ بحمداللہ یہ کام بھی بہت ہی مفید ثابت ہوا اور ان جلسوں کا نتیجہ متعدد کتابوں کی شکل میں سامنے آیا جو انہی علماء اور فضلاء کی طرف سے لکھی گئیں اور منتشر ہوئیں ۔
ان دونوں جلسوں نے کافی حد تک کلامی اور عقایدی مسائل میںحوزہ علمیہ کے چہرہ کو جوانوں کے سامنے تبدیل کردیا اور اسلامی عقاید کی مختلف مبتلا بہ بحثیں حوزہ میں داخل ہوگئیں ۔ میں کبھی بھی دعوی نہیں کرتا کہ یہ کام میری زحمتوں کا نتیجہ ہے ، بہت سے علماء اور فضلاء نے زحمت کی ہے اور میں نے بھی اپنے حصہ کے مطابق اس پروگرام کی ترقی میںمدد کی ہے اور خدا کا شکر کہ اس کا بہت اچھا نتیجہ سامنے آیا ۔

 

اعتقادی ستونوں کو محکم کرنا شرح و تفسیر نہج البلاغہ
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma