فضیلت

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 12
مضامین ایک نگاہ میںسورہ بنی اسرائیل

پیغمبر اکرم صلی الله علیہ وآلہ وسلم اور امام صادق علیہ السلام سے اس سورت کی تلاوت کرنے والے کے لیے بہت زیادہ اجر و ثواب منقول ہے ۔ ان روایات میں سے ایک کہ جو امام صادق علیہ السلام سے مردی ہے اس میں آپ (ع) فرماتے ہیں:
من قرء سورة بنی اسرائیل فی کل لیلة جمعة لم یمت حتّی یدرک القائم و یکون من اصحابہ
جو شخص ہر شبِ جمعہ سورہ بنی اسرائیل کی تلاوت کرے گا وہ اس وقت تک دنیا سے نہ جائے گا جب تک ”قائم(ع)“کو نہ دیکھ لے اور وہ آپ کے یارو و انصار میں سے ہوگا ۔
ہم نے بارہا اس امر کا تکرار کیا ہے کہ قرآن پاک کی سورتوں کا جو اجر و ثواب بیان کیا گیا ہے وہ ہرگز صرف زبانی پڑھ لینے کے لیے نہیں ہے بلکہ ان روایات میں پڑھنے سے مراد ایسا پڑھنا ہے کہ جس میں غور و فکر اور سوچ بچار شامل ہوا اور اس کے نتیجے میں انسان اس قراٴت اور فکر کے تقاضوں کے مطابق عمل بھی کرے ۔
خصوصاً اسی سورہ کی فضیلت سے مربوط ایک روایت میں ہے:
فرّق قلبہ عند ذکر الوالدین
اس سورہ کا قاری جب اس میں اللہ کی نصیحتوںتک پہنچتا ہے تو اس کے احساسات میں تحریک پیدا ہوتی ہے اور ماں باپ سے محبت کا جذبہ اس میں فزوں تر ہوجاتا ہے ۔
لہٰذا وہ شخص ایسے اجر کا حامل ٹھہرتا ہے ۔
اس لیے کہا جاسکتا ہے کہ اگر چہ قرآنی الفاظ محترم اور اہم ہیں لیکن یہ الفاظ تمہید ہیں معانی و مفاہیم کے لیے اور معانی مقدمہ ہیں عمل کے لیے ۔

 

مضامین ایک نگاہ میںسورہ بنی اسرائیل
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma