ساتوں اور آخری حِصّہ :

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 14
مومنین کے نمایا ں اوصاف چھٹاحِصّہ :

 اس حِصّے میں قیامت ، حساب کتاب ، نیک لوگوں کی جزا ء اور بد اعمالیوں کی سزا کا ذکر کرتے ہوئے انسان کی غرض خلقت کے بیان کے ساتھ سورہ کا اختتام ہوتا ہے ۔
جیسا کہ ہم نے ہیلے بھی کہا ہے کہ اعتقاد عملی اور پیدائش وآفرینش سے متعلق مسائل اور مومنین کے سیرو سلوک کو شروع سے آخر تک بیان کرنے والی یہ سورت مکہ میں نازل ہوئی . مگر بعض مفسرین کے بقول اس سورت کی چند آیتں مدینہ میں نازل ہوئیں ِ چونکہ اس سورة میں زکوة سے متعلق آیت موجود ہے اور سب کو معلوم ہے کہ زکوة کا حکم مدینہ میں آیا ، لہذا یہ خیال پیدا ہواکہ یہ سورت ساری کی ساری مکہ میں نازل نہیں ہوئی .
سورہ توبہ کی آیت نمبر ۱۰۳ :خذمن اموالھم صدق۔۔۔۔ جب نازل ہوئی تو پیغمبر اکرم نے بعض شخاص کو حکم دیا کہ مختلف علاقے کے لوگوں سے وصول کر یں .البتہ ذہن میں رہے کہ زکوة کا مفہوم بہت وسیع ہے اس سے مراد ، زکوة واجب ، ہی نہیں بلکہ زکوة مستحب بھی اس میں شامل ہے چناچہ اکثر روایات میں ہے کہ نماز وزکواة ساتھ ساتھ رہی ہیں .بعض علماء کے خیال میں مکّہ میں بھی زکواة واجب تھی . مگر اجمالی طور پر یعنی ہر مسلمان پر واجب تھا کہ اپنے مال میں سے ایک معین مقدار غریبوں اور محتاجوں کو دے .جب مدینہ میں اسلامی حکومت قائم ہوگئی تو باقاعدہ ایک نطام زکواة تشکیل دیاگیا ۔ نصاب مقرر کیے گیے عمّال کا تقرر ہوا اور اسلامی مملکت کے مختلف حِصوں سے زکواة کی وصولی حکومتی سطح پر کی گئی ۱ اس سلسلے میں امام محمد باقر اور امام صادق علیہ السلام سے ایک روایت ہے ،فرض اللہ الزکو اة مع الصلواة ،اللہ نے زکواة کو نماز کے ساتھ واجب فرمایا .

(بِسْمِ اللَّہِ الرَّحْمنِ الرَّحیمِ)
قَدْ اٴَفْلَحَ الْمُؤْمِنُونَ (1)
الَّذینَ ہُمْ فی صَلاتِہِمْ خاشِعُونَ (2)
وَ الَّذینَ ہُمْ عَنِ اللَّغْوِ مُعْرِضُونَ (3)
وَ الَّذینَ ہُمْ لِلزَّکاةِ فاعِلُونَ (4)
وَ الَّذینَ ہُمْ لِفُرُوجِہِمْ حافِظُونَ (5)
إِلاَّ عَلی اٴَزْواجِہِمْ اٴَوْ ما مَلَکَتْ اٴَیْمانُہُمْ فَإِنَّہُمْ غَیْرُ مَلُومینَ (6)
فَمَنِ ابْتَغی وَراء َ ذلِکَ فَاٴُولئِکَ ہُمُ العادُونَ (7)
وَ الَّذینَ ہُمْ لِاٴَماناتِہِمْ وَ عَہْدِہِمْ راعُونَ (8)
وَ الَّذینَ ہُمْ عَلی صَلَواتِہِمْ یُحافِظُونَ (9)
اٴُولئِکَ ہُمُ الْوارِثُونَ (10)
الَّذینَ یَرِثُونَ الْفِرْدَوْسَ ہُمْ فیہا خالِدُونَ (11)


ترجمہ : شروع اللہ کے نام سے جو رحمان ورحیم ہے
۱۔مومنین کامیاب ہوئے ۔
۲۔ وہ جو نماز میں عجزو انکساری کرتے ہیں
۳۔ اور وہ جو لغویات اور بے ہودگی سے بچتے ہیں ۔
۴۔ اور وہ جو زکواة دیتے ہیں ۔
۵۔ اور وہ جو اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کرتے ہیں ۔
۶۔ سوائے اپنی بیوں اور کنیزوں کے کیونکہ ان کے سلسلے میں وہ لائق ملامت نہیں ہیں ۔
۷۔ اور اس راستے سے انحراف کرنے والا ہی تجاوز کرنے والا ہے ۔
۸۔ اور وہ جو امانتوں اور وعدوں پر پورا اترتے ہیں ۔
۹۔ اور وہ جو اپنی نمازوں کی محافظت کرتے ہیں
۱۰۔ بےشک ) وہی وارث ہیں
۱۱۔ وہ فردوس بریں کے وارث ہوں گے اور ہمیشہ اسی میں رہیں گے ۔

 

مومنین کے نمایا ں اوصاف چھٹاحِصّہ :
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma