شان نزول

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 07
ہجرت کی ابتدائیایمان اور روشن ضمیری

مفسّرین اور محدثین مندرجہ بالاآیت کو ان حوادث کی طرف اشارہ سمجھتے ہیں جن کے نتیجے میں رسول الله کو مکہ سے مدینہ کی طرف ہجرت کرنا پڑھی، ان حوادث کی مختلف تعبیرات بیان ہوئی ہیں جو سب کی سب ایک ہی حقیقت تک جاپہنچتی ہیں اور وہ یہ کہ خدا نے معجزانہ طور پر پیغمبر اکرم صلی الله علیہ وآلہ وسلّم کو ایک ایک عظیم حتمی خطرے کے چنگل سے نجات دی، درّالمنثور میں اس سلسلے میں یہ واقعہ نقل کیا گیا ہے۔
مختلف قبائل سے قریش اور اشراف مکّہ کا ایک گروہ جوع ہوا تاکہ وہ دارالندوة(۱) میں میٹنگ کریں اور انھیں رسول الله کی طرف سے درپیش خطرے پر غور وفکر کریں۔
(کہتے ہیں) اثنائے راہ میں انھیں ایک خوش ظاہر بوڑھا شخص ملا جو در اصل شیطان تھا (یا کوئی انسان جو شیطانی روح وفکر کا حامل تھا)۔
انھوں نے اُس سےپوچھا تم کون ہو؟
کہنے لگا: اہلِ نجد کا بڑا بوڑھا ہوں مجھے تمھارے ارادے کی اطلاع ملی تو میں نے چاہا کہ تمھاری میٹنگ میں شرکت کرواور اپنا نظریہ اور خیرخواہی کی رائے پیش کرنے میں دریغ نہ کروں۔
کہنے لگے: بہت اچھا اندر آجائیے۔
اس طرح وہ بھی دارالندوة میں داخل ہوگیا۔
حاضرین میں سے ایک نے ان کی طرف رُخ کیا اور (پیغمبر اسلام صلی الله علیہ وآلہ وسلّم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے) کہا: اس شخص کے بارے میں کوئی سوچ بچار کرو، کیونکہ بخدا ڈر ہے کہ وہ تم پر کامیاب ہوجائے گا (اور تمھارے دین اور تمھاری عظمت کو خاک میں ملادے گا)۔
ایک نے تجویز پیش کی: اسے قید کردو یہاں تک کہ زندان میں مَرجائے۔
بوڑھے نجدی نے اس تجویز پر اعتراض کیااور کہا: اس میں خطرہ یہ ہے کہ اس کے طرفدار ٹوٹ پڑیںگے اور کسی مناسب وقت اسے قید خانے سے چھڑاکر اس سرزمین سے باہر لے جائیں گے لہٰذا کوئی زیادہ بنیادی بات کرو۔
ایک اور نے کہا: اسے اپنے شہر سے نکال دو تاکہ تمھیں اس سے چھٹکارا مل جائے کیونکہ وہ تمھارے درمیان سے چلا جائے گا تو پھر جو کچھ بھی کرتا پھرے تمھیں کوئی نقصان نہیں پہنچاسکتا اور پھر وہ دوسروں سے ہی سروکار رکھے گا۔
بوڑھے نجدی نے کہا: والله یہ نظریہ بھی صحیح نہیں ہے، کہا تم اُس کی شریں بیانی، طلاقتِ لسانی اور لوگوں کے دلوں میں اس کا نفوذ کرجانا نہیں دیکھتے؟ اگر ایسا کروگے تو وہ تمام دنیائے عرب کے پاس جائے گا اور وہ اس کے گرد جمع ہوجائیں گے اور وہ پھر وہ ایک انبوہِ کثیر کے ساتھ تمھاری پلٹے گا اور تمھیں تمھارے شہروں سے نکال باہر کرے گا اور بڑوں کو قتل کردے گا۔
مجمع نے کہا: بخدا! یہ سچ کہہ رہا ہے کوئی اور تجویز پیش سوچو۔
ابوجہل ابھی تک خاموش بیٹھا تھا، اُس نے گفتگو شروع کی اور کہا: میرا ایک نظریہ ہے اور اُس کے علاوہ کسی رائے کو صحیح نہیں سمجھتا۔
حاضرین کہنے لگے: وہ کیا ہے؟
کہنے لگا: ہم ہر قبیلے سے ایک بہادر شمشیر زن کا انتخاب کریں اور ان میں سے ہر ایک ہاتھ میں ایک کاٹ دینے والی تلوار دے دیں اور پھر وہ سب مل کر موقع پاتے ہی اُس پر حملہ کریں۔ جب وہ اس صورت میں قتل ہوگا تو اس کا خون تمام قبائل میں بٹ جائے گا اور میں نہیں سمجھتا کہ بنی ہاشم تمام قبائل سے لڑسکیں گے لہٰذا مجبوراً اس صورت میں خون بہا پر راضی ہوجائیں گے اور یوں ہم بھی اس کے آزار سے نجات پاجالیں گے۔
بوڑھے نجدی نے (خوش ہوکر) کہا: بخدا! صحیح رائے یہی ہے جو اس جواں مرد نے پیش کی ہے میرا بھی اس کے علاوہ کوئی نظریہ نہیں۔
اس طرح یہتجویز پراتفاق رائے سے پاس ہوگئی اور وہ یہی مصمم ارادہ لے کر وہاں سے اٹھ گئے۔
جبرئیل نازل ہوئے اور پیغمبر اسلام صلی الله علیہ وآلہ وسلّم کو حکم ملا کہ وہ رات کو اپنے بستر پر نہ سوئیں، پیغمبر اکرم صلی الله علیہ وآلہ وسلّم رات کو غار ثور(2) کی طرف روانہ ہوگئے اور حمک دے دے گئے کہ علی(علیه السلام) آپ کے بستر پر سوجائیں (تاکہ جو لوگ دروازے کی دراز سے بستر پیغمبر پر نظر رکھے ہوئے ہیں انھیں بستر پر سویا ہوا سمجھیں اور آپ کو خطرے کے علاقہ سے دور نکل جانے کی مہلت جائے)۔
جب صبح ہوئی گھر میں گھس آئے۔ انھوں نے جستجو کی تو حضرت علی(علیه السلام) کو بستر پیغمبر پر دیکھا) اس طرح سے خدا نے ان کی سازش کو نقش بر آب کردیا۔
وہ پکارے: محمد کہاں ہے؟
آپ نے جواب دیا: میں نہیں جانتا۔
وہ آپ کے پاوٴں کے نشانوں پر چل پڑے یہاں تک کہ پہاڑ (اوراس کی غار) کے پاس پہنچ گئے لیکن (انھوں نے تعجب سے دیکھا کہ مکڑی نے غار کے سامنے جالا تن رکھا ہے۔ ایک نے دوسرے سے کہا کہ اگر وہ اس غار میں ہوتا تو غار کے دہانے پر مکڑی کا جالا نہ ہوتا۔ اس طرح وہ واپس چلے گئے) پیغمبر تین دن تک غار کے اندر رہے (اور جب دشمن مکہ کے تمام بیابانوں میں آپ کو تلاش کرچکے اور تھک ہاکر مایوس پلٹ گئے تو آپ مدینہ کی طرف چل پڑے(3)

 

 


1۔ اشرافِ مکہ کی مشاورتی میٹنگیں اس مقام پر منعقد ہوا کرتی تھیں۔
2۔ مکہ کے قریب ایک غار کا نام ہے۔
3۔ المنار ومجمع البیان، زیر نظر آیت کے ذیل میں بحوالہ درّ المنثور-

 

ہجرت کی ابتدائیایمان اور روشن ضمیری
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma