توکل کا نتیجہ

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 03
ہر قسم کی خیانت ممنوع ہےآخری فیصلہ کا مرحلہ

توکل کا نتیجہ

ان ینصرکم اللہ فلا غالب لکم وان یخذ لکم فمن ذا الذی ینصرکممن بعدہ
یہ گذشتہ آیت کی تکمیل کرتی ہے اس میں خدا پر توکل کے سلسلہ میں ایک نکتہ بیان کیا گیا ہے اور وہ یہ کہ خدا کی قدرت تمام قدرتوں سے بالا تر ہے لہذا وہ جس کی حمایت کرے گا دوسرا کوئی بھی اس پر کامیابی حاصل نہیں کر سکتا ۔ وہ ذات جو ایسی تمام کامیابیوں کا سر چشمہ ہے اس پر بھروسہ کرنا چاہیے اور اسی سے مدد مانگنی چاہیے ۔ یہ آیت اہل ایمان کو ترغیب دلاتی ہے کہ ہر قسم کے ظاہری وسائل میسر ہونےکے باوجود خدا تعالیٰ کی نا قابل شکست قدرت پر بھروسہ کرنا چاہیے۔
در اصل گذشتہ آیت میں روئے سخن پیغمبر کی طرف تھا اور انہیں حکم دیا گیا تھا لیکن اس آیت میں تمام مومنین مخاطب ہیں۔ انہیں فرمایا گیا ہے کہ وہ رسول اللہ کی طرح خدا کی ذات پاک پر بھروسہ کریں ۔ اسی لئے آیت کے آخر میں فرمایا گیا ہے :
و علیٰ اللہ فلیتوکل الموٴمنون۔
یعنی مومنین کو صرف ذات خدا پر توکل کرنا چاہیے۔
بنا کہے واضح ہے کہ خدا تعالیٰ مومنین کی حمایت یا عدم حمایت بلا وجہ نہیںکرتا بلکہ ان کی اہلیت کے مطابق ہی کرتا ہے ۔ جو خدا کے حکم کو پاوٴں تلے روندتے ہیں اور مادی و روحانی توانائیاں فراہم کرنے سے غافل رہتے ہیں خدا کی مدد اور حمایت ان کے لئے نہیں ہوتی مگر جو لوگ صف بستہ خالص نیت اور عذم راسخ سے اٹھ کھڑے ہوتے ہیں ، تمام ممکنہ دیگر وسائل بھی دشمن کے مقابلہ میں فراہم کرتے ہیں انہی کے سر پر خدا کا دست حمایت ہوتا ہے ۔

۱۶۱۔وَ ما کانَ لِنَبِیٍّ اٴَنْ یَغُلَّ وَ مَنْ یَغْلُلْ یَاٴْتِ بِما غَلَّ یَوْمَ الْقِیامَةِ ثُمَّ تُوَفَّی کُلُّ نَفْسٍ ما کَسَبَتْ وَ ہُمْ لا یُظْلَمُونَ ۔
ترجمہ
۱۶۱۔( تم گمان کرتے ہو کہ ہو سکتا ہے پیغمبر تم سے خیانت کرے حالانکہ ) ممکن نہیں ہے کہ کوئی پیغمبر خیانت کرے اور جو شخص خیانت کرے گا وہ روزقیامت اسی چیز کے ہمراہ ( میدان حشر میں ) پیش ہو گا پھر ہر شخص کو وہ کچھ دیا جائے گا جو اس نے کمایا ہو گا ( اس بناء پر ) ان پر ظلم نہیں ہو گا

( بلکہ وہ اپنے اعمال کا نتیجہ ہی دیکھیں گے ) ۔

ہر قسم کی خیانت ممنوع ہےآخری فیصلہ کا مرحلہ
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma