توحید اور شرک سے مقابلے

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 06
دو اہم نکاتیہ میری صراط مستقیم ہے

اس سورہ میں توحید اور شرک سے مقابلے کرنے کے بارے میں جو پے در پے تاکیدیں اور طرح طرح کے استدلال بیان کیے گئے ہیں وہ بہت اہمیت رکھتے ہیں ۔
اس آیت میں ایک اور طریقے سے مشرکوں کے استدلال پر ضرب لگائی گئی ہے، فرماتا ہے: ان سے کہو اور ان سے دریافت کرو کہ آیا یہ مناسب ہے کہ خدائے یگانہ کے علاوہ کس اور کو اپنا پروردگار مانوں جبکہ وہ تمام چیزوں کا مالک اور پروردگار ہے اور اس کا حکم و فرمان اس جہاں کے ذرہ ذرہ پرکار فرما ہے ( قُلْ اٴَغَیْرَ اللهِ اٴَبْغِی رَبًّا وَھُوَ رَبُّ کُلِّ شَیْءٍ) ۔
اس کے بعد ان مشرکوں کو جواب دیتا ہے جن میں سے کچھ لوگ آنحضرت کے پاس آئے تھے اور انھوں نے یہ کہا:
”اتبعنا و علینا و زرک ان کان خطا“
”اے محمد! آپ ہماری پیروی کریں اگر یہ غلط بھی ہو تب بھی آپ کا کناہ ہم اپنی گردن پر لیتے ہیں“۔
اللہ فرماتا ہے کہ اے نبی ان سے کہہ دو:۔
کوئی شخص سوائے اپنے کسی کے لئے کوئی عمل بجا نہیں لاتا اور نہ کوئی گنہگار دوسرے کے گناہ کا بار اپنے دوش پر اٹھا تا ہے(وَلَاتَکْسِبُ کُلُّ نَفْسٍ إِلاَّ عَلَیْھَا وَلَاتَزِرُ وَازِرَةٌ وِزْرَ اٴُخْریٰ) ۔
اور آخرکار تم سب خدا طرف لوٹو گے ، وہ تمھیں اس چیز کے بارے میں مطلع کرے گا جس میں تم اختلاف کرتے تھے ( ثُمَّ إِلیٰ رَبِّکُمْ مَرْجِعُکُمْ فَیُنَبِّئُکُمْ بِمَا کُنتُمْ فِیہِ تَخْتَلِفُونَ) ۔

دو اہم نکاتیہ میری صراط مستقیم ہے
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma