بے فائدہ توبہ

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 02
فصول کفارہ ایسے لوگوںکو اصطلاح میں ” مرتد“ کہتے ہیں ۔

بے فائدہ توبہ

” إِنَّ الَّذِینَ کَفَرُوا بَعْدَ إِیمَانِہِمْ ثُمَّ ازْدَادُوا کُفْرًا لَنْ تُقْبَلَ تَوْبَتُهم “
گذشتہ آیات میں ان لوگوں کے بارے میں گفتگو ہوئی تھی جو واقعاً اپنے انحرافی راستے اور کج روی پر پشمان ہوگئے تھے اور انہوں نے حقیقتاً توبہ کرلی تھی لیکن اس آیت میں ایسے اشخاص کے بارے میں گفتگو کی گئی ہے جن کی توبہ قبول نہیں ہوگی ۔ یہ وہ لوگ ہیں جو پہلے مرحلہ پر ایمان لائے، پھر کافر ہوگئے اور اپنے کفر پر ڈٹ گئے اور اسپر مصر ہیں اس لئے کسی وقت بھی احکام حق کی پیروی کے لیے تیار نہیں مگر یہ کہ معاملہ ان کے لئے مشکل ہوجائے اور اطاعت وتسلیم کے علاوہ انہیں کوئی راستہ نظر نہ آئے ۔ خدا ایسے افراد کی توبہ قبول نہیں کرے گا کیونکہ وہ اختیاری طور پر راہ ِ حق پر قدم نہیں رکھتے بلکہ جب وہ اہل حق کا غلبہ دیکھتے ہیں تو ظاہراً پشمان ہو کر تو بہ کا اظہار کرتے ہیں اس بناء پر ان کو توبہ ظاہری ہے جو قبول نہیں ہوگی ۔
آیت کی تفسیر میں ایک اور احتمال بھی ہے اور وہ یہ کہ ایسے افراد جب اپنے آ پ کو موت چوکھت پر دیکھتے ہیں اور عمر کے آخری ایام میں ہوتے ہیں تو ہو سکتا ہے کہ پشمان ہوں اور واقعاًتوبہ کرلیں لیکن پھر بھی ان کی توبہ قبول نہیں کی جائے گی کیونکہ جیسا کہ ہم بعد میں بتائیں گے ایسے اوقات میں توبہ کا وقت ختم ہو جاتا ہے ۔
یہ بھی احتمال ہے کہ مندرجہ بالا آیت سے یہ مراد ہو کہ کفر کی حالت میں عام گناہوں سے توبہ کرنا ناقابل قبول نہیں ہے ۔ یعنی اگر کوئی فائدہ نہین ہے کیونکہ گہری اور شدید آلودگیوں کے ہوتے ہوئے سطحی آلوگیوں کو دھو ڈالنا موٴثر نہیں ہے ۔
یہ نکتہ قابل ذکر ہے کہ مندرجہ بالاتفاسیر ایک دوسرے کے منافی نہیں ہیں اور ممکن ہے کہ آیت کی نظر ان سب پر ہو ۔ اگر چہ پہلا احتمال گذشتہ آیات اور شان ِ نزول کے حوالے سے زیادہ ساز گار ہے ۔
” وَاٴُوْلَئِکَ هم الضَّالُّونَ“۔
وہ حقیقی گمراہ ہیں کیونکہ وہ راہ خدا اور ایمان کی طرح توبہ کا راستہ بھی کھوچکے ہیں کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ حقیقی آمادگی، اخلاص اور بر موقع قلب و روح کی پاکیزگی کے بغیر تو بہ کی حقیقت تک پہنچ سکتے ہیں ۔ حالانکہ معاملہ اس طرح نہیں ہے ۔

۹۱۔ إِنَّ الَّذِینَ کَفَرُوا وَمَاتُوا وَهم کُفَّارٌ فَلَنْ یُقْبَلَ مِنْ اٴَحَدِہِمْ مِلْءُ الْاٴَرْضِ ذَہَبًا وَلَوْ افْتَدَی بِہِ اٴُوْلَئِکَ لَهم عَذَابٌ اٴَلِیمٌ وَمَا لَهم مِنْ نَاصِرِینَ“ ۔
91۔جو لوگ کافر ہو گئے ہیں اور حالتِ کفر میں مرگئے ہیں ، زمین اگر سونے سے پر ہو اور وہ اسے ( اپنے گناہوں کے کفارے کے طور پر) فدیہ کردیں تو بھی ان سے یہ ہر گز قبول نہیں کیا جائے گا اور ان کے لئے دردناک عذاب ہے اور ان کا کوئی یاور و مدد گار نہیں ۔

 

فصول کفارہ ایسے لوگوںکو اصطلاح میں ” مرتد“ کہتے ہیں ۔
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma