کیا شادی نہ کرنا باعثِ فضیلت ہے

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 02
یحییٰ (ع) اور عیسیٰ (ع) زکریا اور جناب مریم

یہاں یہ سوال سامنے آتا ہے کہ اگر حصور کا معنی شادہ نہ کرنا ہے تو کیا یہ عمل کسی انسان کے لئے امتیاز اور خصوصیت شمار ہوتا ہے کیونکہ یہاں حضرت یحییٰ (ع) کا ذکر اس حوالے سے کیا گیا ہے ۔
اس جواب یہ ہے کہ اول تو ہمارے پاس کوئی یقینی دلیل نہیں کہ آیت میں ” حصور“سے مراد شادی کو ترک کرنا ہے نیز اس سلسلے میں منقول روایت سند کے لحاظ سے مسلم نہیں ہے ۔ بعید نہیں کہ لفظ ” حصور“ آیت میں شہوات ، ہوا و ہوس اور دنیا پرستی کو ترک کرنے کے معنی میں ہو اور زہد کی ایک صفت کے لحاظ سے ہو ۔
دوسری بات یہ کہ ممکن ہے حضرت یحییٰ (ع) بھی حضرت عیسیٰ (ع) کی طرح زندگی کے خاص حالات کی وجہ سے اور دین کے لئے باربار سفر کرنے کی وجہ سے مجردزندگی گزار نے پر مجبور ہوں ۔ اس لئے یہ سب کے لئے کلی قانون نہیں ہوسکتا اور خدا نے ان کی یہاں اس صفت سے اس لئے تعریف کی ہے کہ انہوں نے خاص حالات کے باعث شادی نہیں کی اس کے باوجود وہ اپنے آپ کو گناہ سے باز رکھنے کی صلاحیت رکھتے تھے اور وہ کسی طرح بھی گناہ سے آلودہ نہیں ہوئے ، قانون ازدواج تو کلی طور پر ایک فطری قانون ہے اور ممکن نہیں کہ کوئی بھی اس فطری قانون کے خلاف کوئی حکم جاری کرے اس لئے اسلام یا کسی اور دین میں شادی نہ کرنا کوئی اچھا کام نہیں سمجھا جاتا تھا ۔

یحییٰ (ع) اور عیسیٰ (ع) زکریا اور جناب مریم
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma