(۱) محکم و متشابہ آیات سے کیا مراد ہے ۔

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 02
۲۔ قرآن کی کچھ آیات متشابہ کیوں ہیں ?جنین کے مراحل ۔ تخلیق کا شاہکار

لفظ ” محکم“ در اصل ” احکام “ سے لیا گیا ہے جس کا معنیٰ ہے ممنوع قرار دینا اسی ہئے پائیدار اور استوار چیزوں کو ” محکم“ کہتے ہیں ۔ چونکہ نابودی اور تباہی کے عوامل ان سے دور ہوتے ہیں ۔ واضح اور قطعی باتیں جو ہر مخالف احتمال کو اپنے سے دور کردیں بھی ” محکم “ کہلاتی ہیں ۔ اس لئے آیات محکمات سے مراد وہ آیات ہیں جن کا مفہوم اس قدر ہے کہ ان کے معنی میں گفتگو اور بحث و تمحیص کی گنجائش نہ ہو ۔ مثلاً
”قل ھواللہ احد “
”لیس کمثلہ شیءٌ“
” اللہ خالق کل شیءٌ “
” للذّکر مثل حظ الانثیین “۔
اور ایسی ہی دیگر ہزاروں آیات ہیں جو عقائد ، احکام ، مواعظ اور تاریخ کے بارے میں ہیں اور سب کی سب ” محکمات“ ہیں ۔
یہ” محکمات“قرآن میں” ام الکتاب “کے نام سے موسوم ہیں یعنی یہی وہ آیات ہیں جنہیں اصل مرجع ، مفسر اور دیگر آیات کی وحاضت کرنے والی کہا جاسکتا ہے ۔
لفظ ” متشابہ “ سے در اصل ایسی چیز مراد ہے جس کے مختلف حصّے ایک دوسرے سے شباہت رکھتے ہوں ۔ اسی لیے وہ جملے اور کلمات جس کے معانی پیچیدہ ہوں اور بعض اوقات ان کے بارے میں مختلف احتمالات پیدا ہو جائیں ” متشابہ “ کہلاتے ہیں متشابہات قرآن سے ایسی ہی آیات مراد ہیں ۔یعنی وہ آیات جن کے معانی پہلی نظر میں پیچیدہ رہیں اور ابتداء میں ان میں کئی احتمالات دکھائی دیتے ہیں ۔ اگر چہ آیات ِ محکمات کی طرف توجہ کرنے سے ان کا مفہوم واضح ہو جاتا ہے ۔
مفسرین نے ” محکم “ اور متشابہ کے بارے میں اگر چہ بہت سے احتمالات پیش کیے جاتے ہیں لیکن ہم نے جو کچھ بیان کیا ہے وہ ان دونوں الفاظ کے اصل معانی سے بھی مطابقت رکھتا ہے اور شان نزول اور اس آیت کے ذیل میں وارد ہونے والی روایات جن میں ان کی تفسیر بیان کی گئی ہے کے بھی مطابق ہے ۔ نیز خود محل بحث آیت سے بھی مطابقت رکھتا ہے ۔ کیونکہ مذکورہ آیت میں ہے کہ خود غرض لوگ متشابہ آیات کو اپنے مقاصد کے لئے استعمال کرتے ہیں واضح ہے کہ ایسے لوگ انہی آیات سے غلط فائدہ اٹھاتے ہیں جن کی پہلی نظر میں متعدد تفاسیر ہوسکتی ہیں یہ اس بات کی دلیل ہے کہ مشابہ آیات کے لئے ہم ان آیات کے نمونے پیش کرتے ہیں جو صفات ِ خدا اور معا د کی کیفیت سے مربوط ہیں مثلاً: ” ید اللہ فوق ایدیھم “

 (خدا کا ہاتھ ان کے ہاتھوں کے اوپر ہے ) ۔
یہ قدرت خدا کے بارے میں ہے ” واللہ سمیع علیم “۔ -( خدا سننے والا او رجاننے والا ہے )
یہ علم الہٰی کی طرف اشارہ ہے ۔ ” و نضع الموازین القسط لیوم القیامة “ ( الانبیاء: ۴۷)
( قیامت کے دن ہم عدالت کے ترازو مقرر کریں گے )
یہ اعمال کے ناپ تول کے ذریعے کے متعلق ہے ۔
واضح ہے کہ خدا کا ہاتھ کسی خاص عضو کے مفہوم میں ہیں ہے ۔ یونہی اس کا سننابھی کسی کان کے وسیلے سے نہیں ہے اور نہ ہی اعمال کو تولنے کے لئے اس کے پاس کوئی ایسا ترازو ہے جس کے ہم عادی ہیں بلکہ یہ سب قدرت و علم اور اعمال کی قدر و قیمت کے مفاہیم کی طرف اشارہ ہے ۔
اس نکتہ کا ذکربھی ضروری ہے کہ محکم اور متشابہ قرآن میں ایک اور مفہوم کے لئے بھی استعمال ہوئے ہیں ۔ سورہ ٴہود کے شروع میں ہے :

 ”کتاب احکمت اٰیٰتہ “ اس آیت میں تمام آیات قرآن کو محکم کہا گیا ہے اور اس سے مراد یہ ہے کہ آیاتِ قرآن ایک دوسرے سے مربوط ہیں اور باہم پیوستہ ہیں ۔
سورہ الزمر آیہ ۲۳ میں ہے : ” کتاباً متشابھاً“ یعنی وہ کتاب کہ جس کی تمام آیات متشابہ ہیں
یہاں متشابہ سے مراد ہے کہ اس کتاب کی آیات درستی اور حقیقت کے لحاظ سے ایک دوسرے کی مانند ہیں ۔
محکم اور متشابہ کے بارے میں جو کچھ ہم نے کہا ہے اس سے معلوم ہوتا ہے کہ کسی جایائے حقیقت کے لئے اس کے علاوہ کوئی راستہ نہیں کہ وہ اپنے پروردگار کےارشادات کو سمجھنے کے لیے تمام آیات کو ایک جگہ رکھے اور اگر کچھ آیات کے ظواہر میں پہلی نظر میں کوئی ابہام یاپیچیدہ گی دے تو دوسری آیات کو سامنے رکھتے ہوئے اسے دور کرے اور اس طرح ان آیا ت کی حقیقت بڑی شاہراہوں کی مثل ہیں اور متشابہات ذیلی اور چھوٹے راستوں کی مانند ہیں ۔ ظاہر ہے کہ اگر انسان کبھی چھوٹے اور ذیلی راستوں کے بارے میں حیران و سر گردان ہوں تو وہ کوشش کرتا ہے کہ وہ پہلے شاہراہ تک پہنچ جائے اور وہاں سے اپنے راستے کا پھر سے صحیح طریقے سے تعین کرلے ۔
محکمات کو ام الکتاب قرار دینا بھی اس حقیقت کی تائید کرتا ہے کیونکہ لفظ ” ام “ لغت میں ہرچیز کی اصل اور اساس کے معنی میں ہے ماں کو ام کہنے کی وجہ بھی یہی ہے کہ وہ خاندان کی جڑ ہوتی ہے اور حوادث و مشکلات میں وہی اولاد کی پناہ گاہ بھی ہوتی ہے ۔ اس لئے محکمات دیگر آیات کے لیے اساس ، جڑ اور ماں کی حیثیت رکھتی ہیں ۔

 

۲۔ قرآن کی کچھ آیات متشابہ کیوں ہیں ?جنین کے مراحل ۔ تخلیق کا شاہکار
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma