۔ (۳)پر معنی اشارات

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 02
1- حق کا مفہوم :(۲) قرآن مجید میں عد ِم تحریف کی ایک اور دلیل

قرآن حکیم کی بہت سی سورتیں جن کی ابتداء حروف مقطعات سے ہوئی ہے ان میں ان حروف کے بعد قرآن کی حقانیت اور عظمت کا ذکر آیا ہے مثلاً ” الٓمّ ذٰلک الکتاب لاریب فیہ “ یہ بذاتِ خود مذکورہ حروف کے اعجاز قرآن ہونے کی طرف ایک اشارہ ہے ۔
حاصل کلام
اس ساری بحث سے ہم یہ نتیجہ نکالتے ہیں کہ ۲۳سال میں پیغمبر اکرم پر نازل ہونے والے حروفِ قرآن بہت دقیق اور منظم حسابات کے حامل ہیں اور الف، با اور دیگر تمام حروف کا ہر سورة کے مجموعی حروف سے علم ریاضی کے حوالے سے گہرا تعلق ہے ایسے حسابات انسان کمپیوٹر کی مدد کے بغیر نہیں کرسکتا ۔ اس میں شک نہیں کہ دانشمندِ مذکور کی تحقیقات ابھی ابتدائی مرحلے میں ہیں لہٰذا نقائص سے خالی نہیں ہیں ۔ ابھی انہیں انہی کے ذریعے یا دیگر دانشمندوں کے ذریعہ پایہٴ تکمیل تک پہنچنا چاہئیے ۔
” اللہ لا ٓالہ الاّ ھو الحیُّ القیوم“
اللہ یگانہ و یکتا ہے ، جاودان و قائم رہنے والا معبود ہے اور تمام چیزیں اسی کے وجود سے وابستہ ہیں ۔ اس آیة کی شرح و تفسیر سورہ بقرہ کی آیہ ۲۵۵ میں گزر چکی ہے ۔
”نزّل علیک الکتاب بالحق مصدقاً لما بین یدیہ و انزل التّورٰة و الانجیل من قبل ھدیً لّلناس“
اس آیت میں پیغمبر اسلام مخاطب ہیں ۔ فرمایا گیا ہے : وہ خدا جو پائندہ اور قیوم ہے اس نے تم پر ایسا قرآن نازل کیاہے جس میںحق و حقیقت کی نشانیاں ان کے علاوہ بھی ہیں جن کی بشارت گذشتہ انبیاء اور آسمانی کتب( تورات، انجیل )نے دی ہے اور گذشتہ نبیاء اور آسمانی کتب نے قرآن اور قرآن لانے کے بارے میں جو گفتگو کی ہے اس نے اس کی بھی تصدیق کی ہے وہ وہی خدا ہے جس نے تورات اور انجیل کو نوع بشر کی رانمائی اور ہدایت کے لئے نازل کیا ہے ۔

1- حق کا مفہوم :(۲) قرآن مجید میں عد ِم تحریف کی ایک اور دلیل
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma