۳ ۔ نماز مسافر

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
مناسک جامع حج
۴ ۔ نماز و روزہ کا وقت ۲ ۔ سجدہ گا ہ

مسئلہ ۱۳۶۴ ۔ مسافرین مخیر ہیں کہ اپنی نماز مسجد الحرام اور مسجد النبی میں بلکہ تمام شہر مکہ میں قصر پڑھیں یا پوری اور پوری اور تمام نماز افضل ہے اور قدیم و جدید مکہ و مدینہ کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے .
مسئلہ ۱۳۶۵ ۔ اس با ت کے پیش نظر کہ لازم ہے قصد اقامہٴ عشرہ ایک جگہ یا ایک دوسرے سے نزدیک دو جگہوں میں ہو ( مثلا تین یا چار کلو میٹر کے فاصلے پر ) حجاج محترم ایام عرفات و مشعر ومنی کو حساب کر کے دس دن کا قصد نہیں کر سکتے ہیں ، لیکن چنانچہ مکہ میں دس دن توقف کا قصد کریں اور دس دن گزرنے کے بعد عرفات و مشعر و منی جائیں یا ایک چار رکعتی نماز پڑھنے کے بعد قصد سے پھر جائیں ، اور اماکن مقدسہ جائیں ، ان کی نماز ان تمام جگہوں پر کامل ہے ، کیونکہ موجودہ شرائط میں مکہ سے عرفات کا فاصلہ بمقدار مسافت شرعی نہیں ہے .
مسئلہ ۱۳۶۶ ۔ اگر مدیر کارواں اس بات کے پیش نظر کہ جانتا ہے زائر ین کا مکہ و مدینے میں توقف دس دن سے کمتر ہے ، اعلان کر ے کہ دس دن رکیں گے ، اور زائریں اس کی بات پر اعتماد کر کے اپنی نماز پوری پڑھیں اور روزہ رکھیں اور دس دن سے پہلے وہاں سے چلے جائیں ، زائرین کا نماز اور روزہ صحیح ہے لیکن مدیر کاروان کو جھوٹ نہیں بولنا چاہئے .
مسئلہ ۱۳۶۷ ۔ جس شخص نے قصد کیا کہ روز ترویہ ( ہشتم ذی الحجہ ) تک مکہ میں اقامت کرے اور اس تصور سے کہ اس کے آغاز و رود سے آٹھویں ذی الحجہ تک دس دن ہوں گے اپنی نمازیں پوری پڑھتا ہے ، اس کے بعد متوجہ ہو تا ہے کہ دس دن اقامت نہ کرے گا لازم ہے نمازیں قصر پڑھے اور جو نمازیں پوری پڑھی ہیں ان نماز وں کی قضا کرے .

۴ ۔ نماز و روزہ کا وقت ۲ ۔ سجدہ گا ہ
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma