بیتوتہ ( شب گزاری ) سے متعلق دریافت کئے گئے فتاوے

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
مناسک جامع حج
۱۳ ۔ گیارہویں اور بارہویں کے دنوں میں رمی جمرات منی میں بیتوتہ ترک کرنے کا کفارہ

 سوال ۱۲۲۷ ۔ ایک شخص قصد رکھتا ہے کہ اعمال سہ گانہٴ منی بجالانے کے بعد اعمال پنجگانہ بجالانے کے لئے مکہ جائے ، لیکن جانتا ہے کہ اگر مکہ جائے تو ابتدائے شب منی بیتوتہ کی ساعتوں کو درک نہ کرے گا ، اس کا وظیفہ کیا ہے ؟
جواب : اس کے پیش نظر کہ نصف دوم شب کا بیتوتہ بھی کافی ہے کوئی اشکال نہیں ہے -
سوال ۱۲۲۸ ۔ ایک شخص شب یازدھم و دوازدھم مسجد الحرام میں عبادت میں مشغول ہوتا ہے اس بات کے پیش نظر کہ لازم ہے تمام رات عبادت میں مشغول رہے ، چنانچہ خستگی کے باعث مسلسل اونگھے اور بیدار ہو ، کیا حکم ہے ؟
جواب : اگر اتنا زیادہ غنودگی طاری ہو کہ صادق نہ آئے تمام شب مشغول عبادت تھا کافی نہیں ہے ، اور لازم ہے کفارہ دے -
سوال ۱۲۲۹ ۔ کیا شبہائے یازدھم اور دوازدھم میں مسجد الحرام کی چھت پر مشغول عبادت رہنا کافی ہے ؟
جواب : مکہ میں کسی جگہ بھی عبادت کافی ہے -
سوال ۱۲۳۰ ۔ جو لوگ دن میں رمی جمرات سے معذور ہیں کیا شب دوازدھم روز دوازدھم کی رمی انجام دے سکتے ہیں اور مکہ جاسکتے ہیں یا حتماً صبر و انتظار کریں اور دوسرے حجاج کے ہمراہ ظہر روز دوازدھم کے بعد کوچ کریں ؟
جواب : احتیاط واجب صبر کرنا ہے -
سوال ۱۲۳۱ ۔ ایک شخص شب دوازدھم میں نیمہٴ شب کے بعد منیٰ سے مکہ جاتا ہے اور دوسرے دن رمی جمرات کے لئے منی واپس آتا ہے - کیا لازم ہے ظہر سے پہلے منی واپس آئے ؟ یا چونکہ رمی کے علاوہ کوئی دوسرا وظیفہ نہیں رکھتا ظہر کے بعد بھی واپس آ سکتا ہے ؟
جواب : احتیاط واجب یہ ہے کہ ظہر سے پہلے منی آئے اور ظہر کے بعد کوچ کرے -
سوال ۱۲۳۲ ۔ مدیر کا روان نے عورتوں کو بارہویں کو ظہر سے پہلے منی سے خارج کر دیا ہے - ان لوگوں کا وظیفہ جو مسئلہ سے آگاہ نہیں تھے یا اگر متوجہ اور با خبر تھے تو ہمراہیوں اور مدیر کاروان کے بغیر منی میں نہیں رک سکتے ہیں کیا ہے ؟
جواب : اس بات کے پیش نظر کہ عذر رکھتے تھے ، کوئی مانع نہیں ہے -
سوال ۱۲۳۳ ۔ سابق میں آپ نے فرمایا کہ جو شخص نصف اول شب میں منی میں نہیں تھا واجب ہے نصف دوم شب میں منی میں رہے ، کیا ایسا شخص کفارہ بھی ادا کرے ؟
جواب : کفارہ نہیں ہے -
سوال ۱۲۳۴ ۔ میں مدیر کاروان ہوں چند سال پیشتر اعضائے کاروان کے ہمراہ ایسی جگہ مستقر ہوئے جس کے جزء منی ہونے کا یقین تھا اور گیارہویں اور بارہویں کی شبوں کو وہاں بسر کیا ، بعد کے سالوں میں یقین حاصل ہوا کہ وہ جگہ جزء منیٰ نہیں ہے - اس بات کے پیش نظر برائے مہربانی بیان فرمائیں -
الف ) کیا مجھ پر اور تمام حجاج پر کفارہ واجب ہے ؟
ب ) اس صورت میں کہ کفارہ واجب ہے ، کیا سارے حاجیوں کا کفارہ میری گردن پر ہے؟
ج ) کیا لازم ہے اس بات کی اطلاع افراد کا روان کو دوں ؟
جواب : کفارہٴ ترک بیتوتہ بر بنائے احتیاط واجب خود آپ پر لازم ہے لیکن دوسروں کو باخبر کرنا لازم نہیں ہے ، لیکن اگر وہ مطلع ہوں اور کفارہ دیں تو آپ ان کو راضی کیجئے - ضمنا اطراف منی کے پہاڑوں کے دامن جزء منی ہیں -
سوال ۱۲۳۵ ۔ پہلے کے سالوں میں حدود منی کی علامت گزاری حکومت عربستان کے توسط سے آج کی گئی علامت گزاری سے متفاوت ہے - اینجانب کہ مدیر کاروان ہوں پہلے کے سالوں میں باتفاق کاروان ایسی قطعہٴ زمین میں بیتوتہ کیا کہ قدیم علامت گزاری کے مطابق جزء منی تھی اور موجودہ علامت گزاری کے مطابق منی سے باہر محسوب ہوتی ہے - اس مسئلہ کی بنسبت ہماری تکلیف اور ذمہ داری کیا ہے ، کیا حجاج کو اطلاع دنیا لازم ہے ؟
جواب : اگر کسی ایسی جگہ بیتوتہ کیا ہے کہ یقین تھا کہ جزء منی ہے جب تک اس کے برخلاف کا یقین پیدا نہ ہو کفارہ نہیں ہے اور اس صورت میں تمام حجاج کو اطلاع دینا لازم نہیں ہے اور موجودہ علامت گزاری قابل قبول ہے -

۱۳ ۔ گیارہویں اور بارہویں کے دنوں میں رمی جمرات منی میں بیتوتہ ترک کرنے کا کفارہ
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma