جانی یا مجنی علیہ کا چند معیّن نفر میں مردّد ہونا

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
استفتائات جدید 03
عورتوں کی دیتضمان جریرہ

سوال ۱۱۷۵۔دو یا چند شخصوں نے ایک شخص کو مارا پیٹا، جس کے سبب چند ایسے زخم اس کے بدن پر لگے کہ جو دیت کا سبب ہوتے ہیں، قاضی کے لئے علم اجمالی ثابت ہے کہ زخم اور جراحت دو یا چند افراد کی وجہ سے ایجاد ہوئے ہیں لیکن مجروح یہ معین نہیں کرسکتا کہ ان میں کونسا کس نے مارا ہے، مارنے والے مجروح کے ہر زخم اور جراحت کے منکر ہیں ایسے موارد میں دیت کے ادا کرنے کی کیا تکلیف ہے؟

جواب:جب بھی ثابت ہوجائے کہ جانی چند معین اور مشخص افراد میں سے کوئی ایک ہے اور ان میں سے کوئی ایک بھی اقرار نہ کرے، دیت بطور مساوی ان کے درمیان تقسیم ہوگی۔

سوال۱۱۷۶۔ ۵ آدمیوں کے درمیان جھگڑا ہوا، ان میں سے کسی ایک کے کسی عضو میں نقص پیدا ہوگیا لیکن معلوم نہیں ان میں سے کس نے یہ نقصان پہنچایا ہے ہے لیکن علم اجمالی پایا جاتا ہے کہ ان چار آدمیوں میں سے کوئی اور نہیں ہے، کیا مجنی علیہ دیت کا تقاضا کرسکتا ہے، جواب مثبت ہونے کی صورت میں ، دیت کو کون ادا کرے گا؟

جواب:فرض مسئلہ میں، دیت ان چاروں افراد کے درمیان بطور مساوی تقسیم ہوگی۔

 

 

سوال ۱۱۷۷۔ اوپر والے سوال پر توجہ رکھتے ہوئے اگر پانچوں افراد نقص عضو کا شکار ہوئے ہوں، دیت کی ادئیگی کا طریقہ کیا ہے؟

جواب:فرض مسئلہ ہر ایک مجروحین کی دیت چار افراد کے درمیان بطور مساوی تقسیم ہوگی بشرطیکہ یہ مسلّم ہو کہ اس نے خود کو مجروح نہ کیا ہو۔

سوال ۱۱۷۸۔ ان مواد میں جہاں قاتل معین اور مقتول دو شخصوں میں مردّد ہوں، اولیاء دم کودیت کی ادائیگی کیسے ہوگی؟

جواب: اگر کسی بھی طرح مقتول کو مشخص نہ کیا جاسکتا ہو تو دیت کو ان کے وارثوں کے درمیان تقسیم کرنا چاہئے۔

سوال ۱۱۷۹۔ دو بچے ایک دوسرے کی طرف پتھر پھینکنے میں مشغول تھے، تیسرا بھی ان کے نزدیک کھیل رہا تھا، اچانک پتھر اس کی آنکھ پر پڑتا ہے جس کی وجہ سے اس کی ۸۰/ فیصد بینائی ختم ہوجاتی ہے، اس نے عدالت میں ان دونوں کی شکایت کی اور دونوں سے دیت کی درخواست کی، تحقیق کے بعد بھی پتہ نہ چل سکا کہ پتھر کس کی طرف سے آیا تھا اور نہ ہی مجنی علیہ جانتا ہے ان دونوں میں کس نے اس کی طرف پتھر پھینکا تھا، لیکن اتنا معلوم ہے پتھر ان دونوں میں سے کسی نے پھینکا تھا، عدالت دیت کے بارے میں کس ترتےب سے عمل کرے گی ؟

جواب:فرض سوال میں ارش ان دونوں بچوں کے درمیان آدھا ، آدھا ہوگا۔

سوال ۱۱۸۰۔ اس صورت میں جب کہ دو مسلمان مشترک طور سے اور عمداً دودوسرے مسلمان مردوں کو قتل کردیں اور مقتولین کے اولیاء (وارثین) دم دونوں سے قصاص کے خواہاں ہوں، کیا قصاص کے وقت دونوں کے اولیاء دم قاتلین کی فاضل دیت کو ادا کرےں گے؟

جواب:اس فرض میں فاضل دیت لازم نہیں ہے۔

عورتوں کی دیتضمان جریرہ
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma